اینڈروئیڈ سے ’60 فیصد تیز‘ موبائل آپریٹنگ سسٹم

​​​​​​​ہواوے نے اینڈروئیڈ کا متبادل اور اپنے موبائل آپریٹنگ سسٹم ہونگ مینگ کی پہلی تفصیلات جاری کر دیں۔

ہواوے نے کہا ہے کہ ان کے آپریٹنگ سسٹم سے کاریں بھی منسلک ہو سکیں گی (روئٹرز)

ہواوے نے اینڈروئیڈ کا متبادل اور اپنے موبائل آپریٹنگ سسٹم کی پہلی تفصیلات جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا آپریٹنگ سسٹم گوگل کے اینڈروئیڈ سے تیز ہو گا۔

ہواوے کے سی ای او رین زینگ فی نے کہا کہ کمپنی کا ’ہونگ مینگ‘ آپریٹنگ سسٹم اینڈوائیڈ سے 60 فیصد تک تیز ہو گا اور اس سے کاروں اور فونز سے لے کر کئی دیگر سمارٹ ڈیوائسز ایک ساتھ کنیکٹ ہو سکیں گی۔

فرانسیسی پبلیکیشن لے۔پوائنٹ سے گفتگو میں زینگ فی نے انکشاف کیا کہ ہونگ مینگ کا پروسیسسنگ ڈیلے محض پانچ ملی سیکنڈ ہے، جس کا مطلب یہ ایپل کے میک آپریٹنگ سسٹم سے بھی تیز ہو گا۔

تاہم، تیز رفتاری پلیٹ فورم پر اپیس کی شدید کمی کو پورا نہیں کر سکتی اور زینگ فی تسلیم کرتے ہیں کہ ہواوے کا آپریٹنگ سسٹم گوگل پلے سٹور سے کہیں پیچھے ہے۔

اس کا مطلب یہ ہو گا کہ ہونگ مینگ صارفین کے پاس گوگل میپس، کروم براؤزر اور جی میل جیسی دنیا کی سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ایپس کا متبادل نہیں ہو گا۔

ہواوے کا نیا آپریٹنگ سسٹم ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے گوگل جیسی امریکی کمپنیوں پر ہواوے کے ساتھ بزنس کرنے پر پابندی لگی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہواوے موبائل فونز کے موجودہ صارفین گوگل ایپس اور سافٹ ویئر اپ ڈیٹس ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں لیکن 19 اگست کو عارضی تجارتی لائسنس کی معیاد ختم ہونے کے بعد صورتحال مختلف ہو گی۔

کمپنی کے ایک ترجمان ماضی میں انڈپینڈنٹ کو بتا چکے ہیں کہ ہواوے اور اونر سمارٹ فونز اور ٹیبلٹس سمیت تمام ڈیوائسز کو سکیورٹی اپ ڈیٹس اور سیلز سروس کی فراہمی جاری رہے گی۔

مئی میں امریکی کمپنیوں پر ہواوے کے ساتھ کاروباری اشتراک پر پابندی عائد ہونے کے موقع پر چینی کمپنی نے کہا تھا کہ وہ اپنا آپریٹنگ سسٹم بنانے جا رہی ہے۔

ریاستی میڈیا آؤٹ لٹ ’گلوبل ٹائمز‘ کے مطابق، دوسری چینی کمپنیاں اوپو اور ویوو ہواوے کا آپریٹنگ سسٹم ٹیسٹ کر چکی ہیں۔

رین زینگ فی نے فی الحال یہ نہیں بتایا کہ نیا آپریٹنگ سسٹم کب لانچ ہو گا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی