’کڑوی دوا بھی ضروری ہے‘: ٹرمپ کا ٹیرف پالیسی سے پیچھے ہٹنے سے انکار

ٹرمپ کی حالیہ پالیسی نے عالمی مالیاتی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے جہاں کساد بازاری کا خوف طاری ہے اور عالمی تجارتی نظام الٹ پلٹ ہو گیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چھ اپریل 2025 کو ایئر فورس ون پر پرواز کے دوران اپنی ٹیرف پالیسی پر صحافیوں سے بات کر رہے ہیں (اے ایف پی)

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو کہا ہے کہ وہ دنیا کے بیشتر ممالک پر درآمدات پر عائد اپنی جوابی ٹیریف پالیسی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک کہ وہ ممالک امریکہ کے ساتھ اپنے تجارتی توازن کو متوازن نہ کر لیں۔

ٹرمپ کی حالیہ پالیسی نے عالمی مالیاتی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے جہاں کساد بازاری کا خوف طاری ہے اور عالمی تجارتی نظام الٹ پلٹ ہو گیا ہے۔

اتوار کو ایئر فورس ون پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ عالمی منڈیوں کو کریش ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے مگر وہ بڑے پیمانے پر ہونے والی سیل آف کے بارے میں فکر مند بھی نہیں ہیں کیوں کہ ’کبھی کبھار آپ کو کچھ ٹھیک کرنے کے لیے (کڑوی) دوا لینی پڑتی ہے۔‘

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ان کے معاونین نے مارکیٹ کی تشویش کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ 50 سے زائد ممالک نے ٹیریفز کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی بات کی ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا: ’میں نے بہت سے عالمی رہنماؤں سے بات کی، یورپی، ایشیائی اور دنیا بھر سے، وہ ہم سے معاہدے کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔ میں نے انہیں بتایا کہ ہم آپ کے ملک کے ساتھ تجارتی خسارے نہیں جائیں گے۔ ہم ایسا نہیں کریں گے کیونکہ میرے لیے خسارہ ایک نقصان ہے۔ ہم سرپلس کریں گے یا کم از کم توازن برقرار رکھیں گے۔‘

ٹرمپ کے حالیہ اعلان کے بعد منڈیوں میں پیدا ہونے والی بے چینی سے امریکی سٹاک فیوچرز اتوار کو بری طرح متاثر ہوئے جہاں ایس اینڈ پی 500 فیوچرز 2.5 فیصد کم ہوئے جبکہ ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج نے 2.1 فیصد کی کمی دیکھی۔ نازڈاک فیوچرز میں بھی 3.1 فیصد کی کمی آئی یہاں تک کہ بٹ کوائن کی قیمت، جو پچھلے ہفتے مستحکم رہی، اتوار کو تقریباً چھ فیصد نیچے آ گئی۔

ایشیا کی منڈیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ ٹوکیو کا نکی 225 انڈیکس مارکیٹ کھلنے کے فوراً بعد آٹھ فیصد تک گر گیا۔ دوپہر تک یہ چھ فیصد نیچے تھا۔ ایک سرکٹ بریکر نے یو ایس فیوچرز میں اچانک کمی کے بعد ٹوپکس فیوچرز کی تجارت عارضی طور پر معطل کر دی۔

چینی منڈیاں بھی تیزی سے نیچے گئیں، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 9.4 فیصد نیچے گیا، جبکہ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس 6.2 فیصد تک گر گیا۔

چین اور کئی ممالک ٹیریف حملے کا جواب دینے کے لیے کارروائی کر رہے ہیں۔

ٹرمپ کے اقتصادی مشیر کےون ہاسِٹ نے اعتراف کیا کہ کئی ممالک ’غصے میں ہیں اور جوابی کارروائی کر رہے ہیں لیکن ویسے ہی وہ میز پر بھی واپس آ رہے ہیں۔‘

امریکی تجارتی نمائندے کے مطابق 50 سے زائد ممالک نے وائٹ ہاؤس سے مذاکرات شروع کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

نئے ٹیریفز اسرائیل سمیت امریکی اتحادیوں اور حریفوں دونوں کو متاثر کر رہے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بین یامین نتن یاہو آج (پیر کو) وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے اور ٹرمپ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کریں گے، جہاں ان کے دفتر کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کے ساتھ ساتھ ٹیریفز اس بات چیت کا موضوع ہوں گے۔

ایک اور امریکی اتحادی، ویت نام، جو کپڑے کی مینوفیکچرنگ کا ایک بڑا مرکز ہے، نے بھی ٹیریفز کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ویت نام کے رہنما نے فون کال میں کہا کہ ان کا ملک امریکی مصنوعات پر اپنے ٹیریفز کو صفر تک کم کرنے پر راضی ہو گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ