بلوچستان: جمعیت کا قدوس بزنجو حکومت میں شمولیت سے انکار 

مولانا واسع کے مطابق ’کل ہمارا کوئٹہ میں مجلس عاملہ اور پارلیمانی گروپ کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ قدوس بزنجو کی پیش کش ہمارے شایان شان نہیں ہے۔ ہم ان کی اس دعوت اور پیشکش کو شکریے کے ساتھ مسترد کرتے ہیں۔ ‘

مولانا واسع کوئٹہ میں 10 اکتوبر 2022 کو پریس کانفرنس کے دوران (انڈپینڈنٹ اردو)

بلوچستان میں سیاسی ماحول کچھ  دنوں سے گرم تھا اور وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے صوبے میں اپوزیشن جماعت جمعیت علمائے اسلام کو حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔ 

جمعیت کی طرف سے اس دوران خاموشی رہی۔ اندرون خانہ سلسلہ چلتا رہا جس کا حتمی نتیجہ سامنے آگیا اور صوبائی امیر جے یو آئی مولانا واسع نے حکومت میں شمولیت کی دعوت مسترد کرنے  کا اعلان کر دیا۔ 

وفاقی وزیر ہاؤسنگ اور جمعیت کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے اپنے دوسرے پارلیمانی رہنماؤں کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان کی طرف سے دعوت اور ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ سے پردہ اٹھایا۔ 

مولانا واسع  نے کہا کہ ’ہمیں بہت عرصے سے صوبائی حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی جا رہی تھی لیکن اس وقت ہم نے اس کی ضرورت محسوس نہیں کی۔ اب جب سیلاب آیا اور وزیراعلیٰ قدوس بزنجو نے بہت اصرار کیا تو ہم نے ان کی دعوت قبول کی تھی۔‘ 

مولانا واسع نے پریس کانفرنس سے خطاب میں مزید کہا کہ انہوں نے قدوس بزنجو سے ملاقات کے بعد مشاورت کی اور ایک چارٹرآف ڈیمانڈ بنایا۔ ’ہم نے محسوس کیا کہ بلوچستان میں جو قاضی عدالتیں ہیں وہ اسلامی نظام کی بنیاد ہیں۔ لیکن ان کو سول اور سیشن کورٹ  بنا دیا گیا ہے۔‘ 

انہوں نے کہا کہ  انہوں نے قاضی عدالتوں کے حوالےسے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات بھی شامل کر کے حکومت کو دیں کہ وہ یہ عدالتیں بحال کریں تو وہ شمولیت کے لیے تیار ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم نے چارٹر آف ڈیمانڈ بنا کر فائل میں رکھ کر قدوس بزنجو کو دے دیا۔ اس کے بعد متعدد اجلاس ہوئے اور وزیراعلیٰ نے کئی جماعتوں سے ملاقات کی، اس سے ہمیں سروکار نہیں ہے۔ 

 مولانا واسع نے مزید کہا کہ کل ہمارا کوئٹہ میں مجلس عاملہ اور پارلیمانی گروپ کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ قدوس بزنجو کی پیش کش ہمارے شایان شان نہیں ہے۔ ہم ان کی اس دعوت اور پیشکش کو شکریے کے ساتھ مسترد کرتے ہیں۔ 

جمعیت کے امیر نے کہا کہ جمعیت نے عوام کی خدمت کے غرض سےجو چارٹرآف ڈیمانڈ دیا ہے اس سے ایک انچ پیچھے نہہں ہٹیں گے بلکہ اب ہماری اس جدوجہد میں شدت آئے گی۔ ہم ان لوگوں کی نشاندہی کریں گے جو پوسٹیں بیچتے ہیں اور نہ جانے کیا کیا کرتے ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ ہم ریکوڈک اور این ایف سی ایوارڈ کی وجہ سے دس سال اپوزیشن میں رہے۔ ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ تمام اضلاع کے اندر جا کر سیلاب متاثرین سے ملیں گے اور پھر جلسے کریں گے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ نومبر کے مہینے میں کوئٹہ میں بڑی کانفرنس ہوگی جس میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان بھی شریک ہوں گے۔ اس موقع پر جو لوگ ہمارے ساتھ شمولیت کررہے ہیں ان سے رابطے بھی مکمل کرکے شامل کریں گے۔ 

 اس حوالےسے جب بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر مواصلات سردار عبدالرحمان کھیتران سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ  ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ 

سردار عبدالرحمان کھیتران نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اگر شمولیت کی دعوت دی گئی تو لامحالہ وزارتیں بھی دی جانی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کو بھی خوش آمدید کہیں گے۔ سابق وزیراعلیٰ جام کمال اگر آجائیں تو ان کو سینیئر صوبائی وزیر بنا دیں گے۔ تاہم سردار عبدالرحمان کھیتران نے اس تفصیل نہیں بتائی کہ جمعیت کو کون سی وزارتیں دینے کی پیشکش کی گئی تھیں۔ 

اسلام آباد میں وزیراعلیٰ قدوس بزنجواور مولانا واسع کی ملاقات کے حوالے  سے ذرائع نے بتایا تھا کہ انہوں نے بلوچستان حکومت سے پی ٹی آئی کے  وزرا کو الگ کرنے کی شرط رکھی ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان