انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے کپتان بین سٹوکس نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان پر حملہ ’تشویش ناک‘ تھا لیکن انگلش ٹیم کو دورہٗ پاکستان اور سکیورٹی کے حوالے سے خدشات نہیں ہیں۔
سابق کرکٹر عمران خان جنہیں اپریل میں وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، کو اسلام آباد جانے والے احتجاجی مارچ کے چھٹے روز حملے میں ٹانگ میں گولیاں لگی تھیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کپتان بین سٹوکس نے کہا کہ اگلے ماہ پاکستان میں ہونے والی تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز سے پہلے سکیورٹی سربراہ ریگ ڈکاسن کے مشورے پر اعتماد ہے۔
شیڈول کے مطابق انگلینڈ دسمبر میں راولپنڈی، ملتان اور کراچی میں ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لیے تیار ہے جب کہ بولر مارک ووڈ نے عمران خان کو گولی لگنے کے واقعے کے تناظر میں دورہ پاکستان پر خدشات کا اظہار کیا۔
سٹوکس نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ’ظاہر کہ گذشتہ ہفتے جو کچھ وہاں ہوا اسے دیکھ کر دھچکا لگا لیکن ریگ ڈکاسن وہاں گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’میری رائے میں وہ صورت حال کا جائزہ لینے کے معاملے میں بہترین شخص ہیں۔ ریگ نے واپس آ کر جو کچھ بھی بتایا دورے پر جانے والے کھلاڑی اور دوسرے لوگوں کو ان پر 100 فیصد بھروسہ ہے کیوں کہ وہ ایسے آدمی ہیں جن پر آپ کو اپنی زندگی کے معاملے میں اعتماد ہے۔‘
گذشتہ سال ستمبر میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کی پیروی کرتے ہوئے سکیورٹی خدشات کے باعث پاکستان کا وائٹ بال کا طے شدہ دورہ منسوخ کر دیا تھا۔
2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم کی بس پر عسکریت پسندوں کے حملے میں چھ پولیس اہلکار اور دو عام شہری مارے جانے کے واقعے کے بعد زیادہ تر غیر ملکی ٹیموں نے پاکستان کھیلنے کے لیے آنا بند کر دیا تھا۔