وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر سلمان صوفی نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سے آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد فلم ’جوائے لینڈ‘ پر پابندی پر نظرثانی کا حکم دیا ہے۔
سلمان صوفی نے پیر کو رات گئے ایک ٹویٹ کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ جوائے لینڈ پر پابندی کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا: ’کمیٹی پاکستان میں اس کی نمائش کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے شکایات کے ساتھ ساتھ خوبیوں کا بھی جائزہ لے گی۔‘
PM @CMShehbaz has constituted a high level committee to assess #Joyland and review its ban.
— Salman Sufi (Get New Covid Booster Today) (@SalmanSufi7) November 14, 2022
The committee will assess the complaints as well as merits to decide on its release in Pakistan.
Thank you @Marriyum_A for your efforts. #joylandbanned
پاکستانی فلم ’جوائے لینڈ‘ کو آئندہ برس اکیڈمی ایوارڈز (آسکرز) کے لیے نامزد کیا گیا ہے جبکہ یہ فلم رواں برس کین فلم فیسٹیول میں بھی ایوارڈ جیت چکی ہے۔
ٹرانس جینڈرز کے مسائل پر بنی اس فلم کو سرمد سلطان کھوسٹ نے پروڈیوس کیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان میں اس فلم کو اگست میں سینسر بورڈ کی جانب سے کلیئرنس سرٹیفکیٹ دیا گیا تھا اور فلم کو 18 نومبر کو سینیما میں نمائش کے لیے پیش کیا جانا تھا، لیکن بعدازاں مبینہ طور پر مختلف دینی جماعتوں کی جانب سے دباؤ کے بعد وزارت اطلاعات و نشریات نے فلم کو دیا گیا سینسر شپ سرٹیفیکیٹ واپس لے لیا۔
فلم کے ڈائریکٹر صائم صادق نے اس پابندی کو ’غیر آئینی اور غیر قانونی‘ قرار دیا تھا۔
دوسری جانب فلم ’جوائے لینڈ‘ کی شریک پروڈیوسر اور کاسٹنگ ڈائریکٹر ثنا جعفری نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں مطالبہ کیا تھا کہ وزارت اطلاعات و نشریات اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور جو بھی فیصلہ کرے اس سے انہیں کم از کم مطلع کیا جائے۔
ثنا کا کہنا تھا کہ یہ فلم آسکرز کے لیے جا رہی ہے، جس کے لیے اس کا پاکستان میں ریلیز ہونا ضروری ہے۔
’اس فلم کو بنانے میں چھ سال لگے اور سینکڑوں لوگوں کی محنت لگی۔ یہ فلم پاکستان میں بنی اور پاکستانیوں کے لیے بنی لہٰذا اگر وہی نہیں دیکھ پائیں گے تو کیا فائدہ۔‘
(ایڈیٹنگ: جویریہ حنا)