سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح شہزادی کے ہاتھوں قیمتی تحائف خریدنے والے تاجر عمر فاروق کے منظر عام پر آنے کے بعد سے ان کے حوالے سے بھی مختلف سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
دبئی میں مقیم پاکستانی نژاد 47 سالہ تاجر عمر فاروق نے گذشتہ دو روز کے دوران مختلف پاکستانی ٹی وی چینلز پر فرح شہزادی (فرح خان) سے سعودی فرمانروا محمد بن سلمان سے سابق وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے بیش قیمت تحائف خریدنے کا دعویٰ کیا ہے۔
سعودی تحائف کی فروخت کے معاملے کے تناظر میں عمر فاروق، جن کا پورا نام شیخ عمر فاروق ظہور ہے، کی شخصیت اور ماضی سے متعلق بھی چہ مگوئیاں سننے میں آ رہی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور اقتدار میں غیر سربراہان مملکت سے ملنے والے تحائف کا معاملہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بھی زیر بحث آچکا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی اس حوالے سے ایک درخواست زیر سماعت ہے جبکہ پاکستانی میڈیا بھی ماضی میں اس پر طبع آزمائی کر چکا ہے۔
پی ٹی آئی کے ناراض رہنما فیصل واوڈا نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ شیخ عمر فاروق پی ٹی آئی کے دو حکومت میں وزیراعظم ہاؤس کی سفارش پر ان کے دفتر ملاقات کے لیے آئے تھے۔
فیصل واوڈا نے اس ملاقات کی تصویر بھی اپنی ٹویٹ کے ساتھ شیئر کی تھی، جس میں شیخ عمر فاروق کو دیکھا جا سکتا ہے۔
بظاہر فیصل واوڈا کی ٹویٹ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے ان بیانات کی نفی کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جن میں شیخ عمر فاروق سے تعلق نہ ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
تاہم بدھ کی شب جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عمر فاروق نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری سے رابطے رہے ہیں۔
اس شو میں عمر فاروق اور فواد چوہدری کے درمیان وٹس ایپ پر ہونے والے پیغامات کا بھی ذکر کیا گیا، جس میں بقول عمر فاروق پی ٹی آئی رہنما نے ان سے توشہ خانہ کی گھڑی اور چیئرمین عمران خان پر الزامات عائد کیے جانے سے متعلق استفسار کیا۔
جیو نیوز کے مطابق عمر فاروق نے وٹس ایپ پر ہونے والی تحریری بات چیت کے سکرین شاٹس میڈیا کے ساتھ شیئر کیے ہیں۔
شیخ عمر فاروق کون ہیں؟
شیخ عمر فاروق ایک معروف سرمایہ کار اور کاروباری شخصیت ہیں، جو لنکڈ اِن پر موجود اپنی پروفائل میں دنیا کی بااثر ترین شخصیات میں شامل ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، جبکہ بہترین نارویجین پاکستانی بزنس مین ہونے کی وجہ سے وہ گذشتہ کئی سالوں میں بیشتر ایوارڈز بھی جیت چکے ہیں۔
ان کے سمارٹ کیریئر کے انتخاب اور سرمایہ کاری کے فیصلوں نے انہیں سالوں سے متعدد کمپنیوں کا قابل فخر مالک بنایا ہے۔
شیخ عمر فاروق ضرورت مندوں کی مدد بھی کرتے رہے ہیں اور سماجی ذمہ داری کے پیش نظر اپنے سٹیک ہولڈرز اور عوام کو جواب دہ ہونے والی کمپنیوں (سی ایس آرز) میں بھی شامل ہیں۔
دبئی میں قائم امیری گروپ کے سابق ڈائریکٹر ہونے کے ناطے انہوں نے مختلف ممالک کے ساتھ تیل، توانائی، بجلی، رئیل سٹیٹ، انفراسٹرکچر، ہوٹلوں اور گیس سمیت متعدد صنعتوں میں کئی بڑے معاہدے کیے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ انہی کے سمارٹ سرمایہ کاری کرنے کے فن نے امیری گروپ کو برسوں دولت کمانے کے قابل بنایا۔
شیخ عمر فاروق اب دبئی میں مقیم ہیں اور ایک پُر تعیش زندگی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے کئی بڑے کاروباری اداروں کے ساتھ نئے معاہدے بھی کر رہے ہیں۔
توشہ خانہ تحائف کے خریدار شیخ عمر فاروق اپنی ویب سائٹ پر کرونا وائرس کی وبا کے دوران سینکڑوں لوگوں کی مدد کرنے کا بھی دعویٰ کرتے ہیں جبکہ وہ کاروباری معاملات پر بلاگز بھی لکھتے ہیں۔
عمر فاروق اور تنازعات
شیخ عمر فاروق اپنی شخصیت سے متعلق معلومات چند مہینے قبل نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کے لندن میں نمائندے مرتضیٰ علی شاہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں بتا چکے ہیں۔
اس انٹرویو میں انہوں نے اپنے کاروبار کا دبئی کے علاوہ دنیا کے دوسرے شہروں میں پھیلے ہونے کا انکشاف کیا تھا۔
اپنی اہلیہ سابق ماڈل اور اداکارہ صوفیہ مرزا کے ساتھ پہلی ملاقات سے متعلق انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ (صوفیہ مرزا) پاکستان میں پرل کانٹی نینٹل (پی سی) ہوٹل میں آئس کریم پارلر چلاتی تھیں اور کئی سال پہلے دونوں کی ملاقات ہوئی تھی۔
اسی ملاقات کے نتیجے میں دونوں کے درمیان دوستی ہوئی اور صوفیہ مرزا نے ماڈلنگ اور اداکاری کی خواہش کا اظہار کیا، جو انہوں (عمر فاروق) نے پوری کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید بتایا کہ بعد ازاں دونوں نے شادی کر لی اور انہوں نے صوفیہ مرزا کو دبئی میں رکھا، جہاں ان کے ہاں دو بیٹیاں پیدا ہوئیں، جو اب جوان ہو چکی ہیں۔
عمر فاروق کا کہنا تھا: ’پھر صوفیہ نے لڑائی جھگڑے شروع کر دیے اور انہیں چاقو مارنے کی بھی کوشش کی اور علیحدگی کی غرض سے خلع کی درخواست دائر کر دی۔ میں نے عدالت کے ذریعے انہیں دس لاکھ روپے دیے، جبکہ انہوں نے بچیاں بھی اپنے پاس رکھ لیں۔‘
شیخ عمر فاروق کی بچیوں کی حوالگی سے متعلق کیس پاکستانی عدالت میں تاحال زیر سماعت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف خوش بخت مرزا نامی خاتون نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے مقدمات دائر کیے، تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ ان سب کے پیچھے صوفیہ مرزا اور شہزاد اکبر تھے۔
عمر فاروق کے مطابق ان کی اہلیہ نے بچیوں کے اغوا کا الزام بھی ان پر لگایا اور وارنٹ گرفتاری جاری کروانے کے علاوہ ان کا نام بھی ای سی ایل میں ڈلوایا گیا، تاہم سپریم کورٹ آف پاکستان نے ثبوت نہ ہونے کے باعث کیس ختم کردیا تھا۔
معروف اداکارہ وینا ملک نے شوبز انڈسٹری سے متعلق ویب سائٹ ’سٹائل پاکستان‘ کو بتایا کہ 2013 میں ان کی شیخ عمر فاروق سے ملاقات ہوئی، جو دوستی میں بدل گئی اور دو سال بعد دونوں نے شادی کا فیصلہ کیا، لیکن ایسا ہو نہ سکا۔
(ایڈیٹنگ: عبداللہ جان)