پاکستان کے سب کے بڑے شہر کراچی میں مذہبی اقلیت احمدیہ جماعت سے تعلق رکھنے والے ایک شہری کے نام میں سید لکھنے اور ان کی جانب سے ایک عدالت کو دی جانے والی درخواست میں بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھنے پر ان کے خلاف توہین مذہب کے قانون کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
کراچی کے شہری محمد احمد نے تھانہ سٹی کورٹ میں درخواست دی ہے کہ ’میں نے کچھ عرصہ قبل کراچی کے جمشید کوارٹر تھانے پر کچھ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ ان افراد نے اپنا ایک وکیل کیا، جس نے ان کی درخواست عدالت میں جمع کرائی۔ تو مجھے پتہ چلا کہ یہ فرد قادیانی ہے مگر اپنے نام کے ساتھ سید لکھ رکھا ہے اور کاغذات پر بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھا ہوا ہے۔ اس لیے میری درخواست ہے کہ ان کے خلاف توہین مذہب کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس درخواست پر تھانہ سٹی کورٹ کی پولیس نے احمدی شہری کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 298 بی اور پاکستان پینل کوڈ کی شق 34 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔
انجمن احمدیہ پاکستان کے انچارج پریس سیکشن عامر محمود نے مقدمے پر حیرت ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک احمدی وکیل پر اس وجہ سے مقدمہ درج ہوا ہے کہ ان کے نام میں سید آتا ہے۔ ’اب والدین کے دیے ہوئے نام بھی جرم بن گئے ہیں۔‘
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے عامر محمود نے کہا: ’اس طرح کے مقدمات دائر کرا کے پاکستان کو دنیا بھر میں رسوا کرایا جارہا ہے۔ ایسے واقعات سے دنیا کو کیا پیغام جائے گا؟
ان کے مطابق: ’اس پہلے بھی احمدیوں پر توہین مذہب کے قانون کے تحت لاتعداد مقدمات درج ہوچکے ہیں۔‘