سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد نے ایک انڈین ایئر ہوسٹس کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے، جن کی ایک مسافر نے اس قدر توہین کی کہ وہ ان پر چیخنے پر مجبور ہو گئیں۔
ایئر ہوسٹس نے چیختے ہوئے کہا ’میں آپ کی نوکر نہیں۔‘
انڈین ایکسپریس اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق وائرل ہونے والا یہ ویڈیو کلپ استنبول سے نئی دہلی جانے والی پرواز کا ہے۔
یہ واقعہ 16 دسمبر کو پیش آیا جب ایک مسافر نے فوڈ سروس کے بارے میں شکایت کرتے ہوئے فلائٹ اٹینڈنٹ پر بہت غصہ کیا۔
ایئر ہوسٹس خاموشی سے کھانا پیش کرنے کے لیے صبر کرنے اور اصول بتانے کی کوشش کر رہی تھیں۔
تاہم مسافر اپنی بات پر بضد رہا تو ائیر ہوسٹس کو بھی غصہ آگیا اور انہوں نے جذباتی ہوکر مسافر کو کھری کھری سنا دی۔
ایک مسافر کی جانب سے بنائی گئی یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایئر لائن انڈیگو کے سی ای او نے ایئر ہوسٹس کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔
As I had said earlier, crew are human too. It must have taken a lot to get her to breaking point. Over the years I have seen crew slapped and abused on board flights, called "servant" and worse. Hope she is fine despite the pressure she must be under. https://t.co/cSPI0jQBZl
— Sanjiv Kapoor (@TheSanjivKapoor) December 21, 2022
ویڈیو سے متعلق ٹوئٹر پر اپنا تبصرہ کرتے ہوئے کمپنی کے سی ای او نے کہا ’جیسا کہ میں نے پہلے کہا فلائٹ کا عملہ بھی انسان ہے۔‘
ویڈیو میں ایک مسافر نظر آ رہا ہے اور ایئر ہوسٹس مسافر سے بات کرتے ہوئے کہہ رہی ہیں: ’میری ساتھی میزبان آپ کے رویے کی وجہ سے روتی ہوئی داخل ہوئی۔‘
چنانچہ دونوں میں شدید بحث و مباحثہ ہوا، مسافر کی آواز بلند ہوئی: ’آپ چیخ کیوں رہی ہیں؟ مت چیخیں...‘،
اس پر میزبان نے جواب دیا: ’میں چیخ رہی ہوں کیونکہ آپ نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مسافر کہتا رہا: ’چپ رہیں...‘۔ جواب میں ائیر ہوسٹس نے بھی کہا ’آپ چپ کریں...‘!
انڈیگو کمپنی نے کہا کہ واقعہ پرواز 12 سکس ای میں پیش آیا۔ مسئلہ کچھ مسافروں کے منتخب کردہ کھانے سے متعلق تھا۔
کمپنی نے کہا ’ہم اپنے صارفین کی ضروریات کو سمجھتے ہیں اور ہم ہمیشہ انہیں ایک خوش گوار اور پریشانی سے پاک سفر فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
’ہم واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ہم اس بات کی تصدیق کرنا چاہیں گے کہ مسافروں کی سہولت ہمیشہ ہماری اولین ترجیح رہی ہے۔
کمپنی کے صدر نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ معاملہ اس بریکنگ پوائنٹ پر پہنچ گیا ہوگا کہ یہ واقعہ پیش آگیا۔
’میں کئی سالوں سے طیارے کے عملے کو تشدد اور توہین کا نشانہ بنتے دیکھتا آ رہا ہوں۔‘