کشمیر کے گاؤں میں پہلی بار بجلی آنے پر دیہاتیوں کا رقص

اننت ناگ کے گاؤں ٹیتھن کے ایک رہائشی فضل الدین خان نے کہا کہ انہوں نے پہلی بار بجلی دیکھی ہے اور اب ان کے بچے روشنی میں پڑھیں گے۔

گاؤں کو انڈیا کی مرکزی حکومت کی سکیم ’وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج‘ کے تحت بجلی ملی (ٹوئٹر اشرف وانی)

مقامی حکام اور رہائشیوں کے مطابق انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے ایک گاؤں میں پہلی بار بجلی مہیا کی گئی ہے۔

200 نفوس کی آبادی پر مشتمل جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ٹیتھن نامی گاؤں کے لوگ اب تک توانائی کے حصول کے لیے لکڑی اور روشنی کے لیے موم بتیوں جیسے روایتی ذرائع پر انحصار کر رہے تھے۔

گاؤں کو اب انڈیا کی مرکزی حکومت کی ایک سکیم ’وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج‘ کے تحت بجلی ملی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے اننت ناگ کے پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک اہلکار فیاض احمد صوفی کا حوالے سے کہا: ’ہم نے 2022 میں نیٹ ورکنگ کا عمل شروع کیا تھا، لیکن ایک ہائی ٹینشن لائن کو ٹیپ کرنے کا مسئلہ تھا۔ تاہم آج اس دور افتادہ علاقے کو بجلی فراہم کر دی گئی ہے۔ ہم نے یہاں 63 کے وی کا ٹرانسفارمر نصب کیا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’گاؤں کے مکینوں نے 75 سالوں میں پہلی بار بجلی دیکھی ہے۔‘

سوشل میڈیا پر ویڈیوز میں گاؤں کے رہائشیوں کو رقص کرتے اور جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

رہائشی فضل الدین خان نے کہا: ’ہم نے آج پہلی بار بجلی دیکھی ہے۔ ہمارے بچے اب روشنی میں پڑھیں گے۔ وہ خوش ہوں گے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

’ہم اب تک اپنی توانائی کی ضروریات کے لیے روایتی لکڑی پر انحصار کرتے تھے۔ ہمارے مسائل اب حل ہو گئے ہیں۔‘

یہ پیش رفت وزیر اعظم نریندر مودی کے اس دعوے کے چار سال بعد ہوئی جب انہوں نے کہا تھا کہ ملک کے تمام دیہاتوں میں 100 فیصد بجلی پہنچا دی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وفاقی وزارت بجلی کے مطابق ملک کے تمام 18374 آباد دیہات کو 28 اپریل 2018 تک بجلی پہنچا دی گئی تھی۔

اس تعداد میں 1,305 غیر آباد دیہات شامل نہیں تھے۔

دہلی میں قائم تھنک ٹینک کونسل آن انرجی، انوائرمنٹ اینڈ واٹر (CEEW) کی 2020 کی رپورٹ کے مطابق96.7 فیصد گھرانے اب گرڈ سے جڑے ہوئے ہیں، جبکہ 0.33 فیصد آف گرڈ بجلی کے ذرائع پر انحصار کرتے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 2.4 فیصد گھرانے ابھی بھی بجلی سے محروم ہیں، جن میں سے اکثریت اتر پردیش، مدھیہ پردیش، راجستھان اور بہار جیسی شمالی ریاستوں کے دیہی علاقوں میں رہتے ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا