حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے تقرر کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سابق وزیر اعلی اور ملم لیگ ق کے رہنما پرویز الہیٰ اور پی ٹی آئی کی جانب سے یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کی جانب سے محسن رضا نقوی کو نگران وزیر اعلیٰ پنجاب تعینات کرنے کے نوٹی فکیشن کے اجرا کے فوری بعد کیا گیا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے نگران وزیر اعلیٰ کے تقرر پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی اپنے امپائر منتخب کرنے کی تاریخ رہی ہے لیکن یہ حیران کن ہے کہ الیکشن کمیشن نے کس طرح پی ٹی آئی کے حلف یافتہ دشمن کو نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے طور پر منتخب کیا ہے، یہ ایک ایسا عہدہ ہے جس پر کسی پارٹی سے تعلق رکھنے والا شخص کا تقرر نہیں کیا جاتا۔
SC ازخودمقدمہ نمبر 17/2016 میں واضح کرچکی ہےکہ Voluntary Return کرنیوالا شخص وفاق اور صوبےمیں کوئی عوامی عہدہ رکھ سکتاہےنہ ہی کسی ریاستی ادارےمیں کسی منصب کا اہل ہے۔الیکشن کمیشن نےجمہوریت کا مذاق اڑاتےہوئے پاکستان کو ایک Banana Republic بنانےمیں نہایت غیرمعمولی کردار ادا کیاہے
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 22, 2023
سید محسن رضا نقوی نے اتوار کو گورنر ہاؤس لاہور میں بطور نگران وزیر اعلیٰ حلف اٹھا لیا۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے ان سے حلف لیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سید محسن رضا نقوی کو پنجاب کا نگران وزیر اعلیٰ مقرر کر دیا ہے۔
صوبہ پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان الیکشن کمیشن نے اتوار کو ہونے والے اجلاس کے بعد کیا۔
دو گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے چاروں اراکین اور چیف الیکشن کمیشنر نے مشاورت کی۔
#ECP has unanimously decided to appoint Syed Mohsin Raza Naqvi as Care-Taker Chief Minister Punjab pic.twitter.com/MUiGKVfEd0
— Election Commission of Pakistan (OFFICIAL) (@ECP_Pakistan) January 22, 2023
نامہ نگار مونا خان کے مطابق پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ کے لیے حکومت کی جانب سے احمد نواز سکھیرا اور نوید اکرم چیمہ کے نام تجویز کیے گئے تھے جبکہ راجہ ریاض کی سربراہی میں قائم اپوزیشن کی جانب سے محسن رضا نقوی اور احد چیمہ کو نامزد کیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن کا اجلاس اتوار کو تقریباً ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا اور دو گھنٹے تک جاری رہا۔
اجلاس کے بعد ایک بیان میں الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی تقرری کی حتمی منظوری کے بعد محسن نقوی کی تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اعلان کے بعد سید محسن رضا نقوی پیر کو بطور نگران وزیراعلیٰ پنجاب حلف اٹھائیں گے۔
الیکشن کمیشن کے اس فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سید محسن رضا نقوی کی تقرری کے اعلان کے فوراً بعد ہی پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما فواد چوہدری نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ہم سید محسن رضا نقوی کی بطور نگران وزیراعلیٰ تقرری کو مسترد کرتے ہیں۔‘
محسن نقوی کی تقرری کو مسترد کرتے ہیں فیصلے اب عوام خود کریں گے۔۔۔ pic.twitter.com/mV8yQDEYC1
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 22, 2023
فواد چوہدری نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن نے پاکستان کو کبھی مایوس نہیں کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ہم محسن نقوی کی تقرری کو عدالتوں میں چیلنج کریں گے لیکن سچی بات یہ ہے اداروں سے عوام کا اعتماد اٹھتا جا رہا ہے، اور عوام کو ایک فیصلہ کن تحریک کے لیے سڑکوں پر آنا ہوگا۔‘
’عمران خان کی قیادت میں پاکستان کے عوام پاکستان کے فیصلے خود کریں گے۔‘
اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے اتحادی اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے بھی ایک بیان میں الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا کہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پرویز الہیٰ نے الزام لگایا کہ ’حارث سٹیل کیس میں 35 لاکھ روپے کی پلی بارگین کرنے والے شخص سے کیسے انصاف کی توقع کی جا سکتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرا قریب ترین رشتے دار کیسے نگران وزیراعلیٰ بن سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن کا متنازع فیصلہ ہر اصول اور ضابطے کے خلاف ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف ہم سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔‘
سید محسن نقوی کون ہیں؟
لاہور میں پیدا ہونے والے سید محسن رضا نقوی نے ابتدائی تعلیم لاہور کالج یونیورسٹی (جی سی) سے حاصل کی۔ بعد میں وہ امریکہ چلے گئے اور پھر بطور رپورٹر امریکی چینل سی این این سے وابستہ رہے۔
انہوں نے مشرف دور میں دہشت گردی کے دوران سی این این کے لیے رپورٹنگ بھی کی۔ اس کے بعد 2009 میں لاہور سے سٹی چینل نیوز نیٹ ورک (سٹی42) کے نام سے ایک نجی ٹی وی چینل کا آغاز کیا۔
انہوں نے اپنا چینل چلاتے ہوئے اس کے نیٹ ورک میں اضافہ کیا اور اب ان کے پانچ نیوز چینل ہیں جن میں 41 یو کے اور 24 نیوز بھی شامل ہیں۔
سید محسن رضا نقوی کو شروع سے ہی پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی قیادت کے قریب سمجھا جاتا رہا ہے۔