بے روزگار خاتون کی ملازمت نہ چھوڑنے کی تاکیدی ویڈیو وائرل

سکارلیٹ نامی بے روزگار خاتون نے ٹک ٹاک پر وائرل ویڈیو میں اپنی ملازمتوں سے ’نفرت‘ کرنے والوں کو نوکریاں نہ چھوڑنے کا مشورہ دیا۔

ٹک ٹاک پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں سکارلٹ، جو خود بھی اس وقت ملازمت کی تلاش میں ہیں، نے اپنی بے روزگاری کے مشکل تجربے کے بارے میں بھی کھل کر بات کی ہے (تصویر: سکارلٹ ٹک ٹاک)

بے روزگار خاتون کی ان لوگوں کے لیے بنائی گئی ویڈیو، جو اس وقت اپنی ملازمتوں سے ’نفرت‘ کرتے ہیں، وائرل ہو گئی ہے۔

ٹک ٹاک پر پوسٹ کی جانے والی تازہ ویڈیو میں سکارلٹ نامی خاتون نے اپنے ان ناظرین، جو نوکری چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، کو ایسا نہ کرنے کا کہا ہے۔

ویڈیو میں خاتون، جو اس وقت ملازمت کی تلاش میں ہیں، نے اپنی بے روزگار کے مشکل تجربے کے بارے میں بھی کھل کر بات کی ہے۔

انہوں نے ملازمت کی تلاش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’سو فیصد، براہ کرم اپنی ملازمت نہ چھوڑیں۔ آپ اس صورت حال میں ہونا نہیں چاہیں گے۔ ’جب میں یہ کہنے کی کوشش کرتی ہوں کہ مجھ سے جو بن پڑے وہ میں کر رہی ہوں تو میں مذاق نہیں کر رہی ہوتی۔ میں واقعی مسلسل لگی ہوئی ہوں لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ کوئی ملازمت پوسٹ نہیں کی جا رہی۔ آج میرے شعبے کی ایک بھی ملازمت پوسٹ نہیں کی گئی۔‘

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اپنے اخراجات پورے کرتے ہوئے وہ ملازمت کی تلاش کے لیے کتنی سخت محنت کر رہی ہیں۔

سکارلٹ مزید کہتی ہیں: ’لہٰذا یہ پرانے لوگ مجھ پر اس وجہ سے تنقید نہ کریں کہ میں انہیں بتا رہی ہوں۔ میں احساس دلا رہی ہوں۔ میں اپنے مارٹگیج (رہن) کے لیے کافی رقم کی خاطر جو بن پڑے کر رہی ہوں۔‘

سکارلٹ نے مزید زور دیا ہے کہ جاب مارکیٹ کی حالت کتنی خراب دکھائی دے رہی ہے۔ ’یہاں اس وقت بہت سارے لوگ بے روز گار ہیں۔‘

پوڈ کاسٹ کی میزبان سکارلٹ نے ویڈیو کے اختتام پر ایک بار پھر لوگوں کو ملازمتیں ناپسند ہونے کے باوجود جاری رکھنے کے لیے حوصلہ افزائی کی۔

ان کا کہنا تھا: ’جہاں ہیں وہیں رہیں۔ مجھے پتہ ہے کہ آپ اس سے نفرت کرتے ہیں لیکن پیارے آپ ایسی صورت حال میں نہیں آنا چاہیں گے۔‘

تین فروری تک اس ویڈیو کو دو الکھ اکہتر ہزار سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے۔

ٹک ٹاک صارفین نے اپنے کمنٹس میں کہا ہے کہ وہ مناسب وجہ کے بغیر اپنی ملازمت نہیں چھوڑیں گے۔

ایک صارف نے لکھا: ’کسی دوسری پیشکش کے بغیر کوئی اپنی ملازمت کیسے چھوڑ سکتا ہے؟‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک اور صارف نے اضافہ کیا کہ یہ بات ہمیشہ سے درست چلی آ رہی ہے کہ اس وقت تک ملازمت نہ چھوڑیں جب تک آپ کو دوسری نہیں مل جاتی۔

بعض لوگوں نے اپنے ملازمت تلاش کرنے پر بات کی ہے جبکہ بعض نے تسلیم کیا کہ وہ اپنے عہدوں پر دباؤ محسوس کر رہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا: ’آج مجھے بھرتی کرنے والوں کی دو درخواستیں موصول ہوئیں لیکن اس کی بجائے میکڈونلڈ میں کام کرنا پسند کروں گا اور وہ ملازمت جاری رکھ کر خوشی محسوس کروں گا جس سے میں نفرت کرتا ہوں۔‘

ایک صارف نے یوں اضافہ کیا: ’میں صحت کے شعبے سے وابستہ ہوں اور مجھے ہر روز کام پر بلایا جاتا ہے۔ میں مذاق نہیں کر رہا۔‘

تاہم دوسرے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے لنکڈاِن جیسی سائٹس پر پوسٹ کی گئی متعدد ملازمتیں دیکھی ہیں اور ملازمتوں کی کمی کا انحصار اس شعبے پر ہے جس میں لوگ کام کرتے ہیں۔

امریکی بیور آف لیبر کے اعدادوشمار کے مطابق جنوری میں مارکیٹ میں پانچ لاکھ سترہ ہزار کا اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں ’تفریح اور میزبانی‘ پیشہ ورانہ اور کاروباری خدمات اور صحت کے شعبوں میں ’بڑے پیمانے‘ پر ملازمتوں کو فروغ ملا۔ ملازمت کی شرح میں قدرے کمی آئی ہے جو دسمبر میں 3.5 تھی، جبکہ جنوری میں 3.4 ہو گئی۔

تاہم اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دوسرے شعبوں کو کچھ بڑی چھانٹیوں کا سامنا نہیں ہے۔

جیسا کہ وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے ٹیکنالوجی کے شعبے میں متعدد برطرفیاں ہوئی ہیں، جو برطرفیاں وبائی مرض کے عرصے کے مقابلے میں کہیں زیادہ تیزی سے ہو رہی ہیں۔

اخبار وال سٹریٹ جنرل کی طرف سے لے آفس ڈاٹ ایف وائی آئی پر پوسٹ کیے گئے ڈیٹا کے مطابق نومبر 2022 میں تقریباً ساڑھے اکیاون ہزار افراد کو فارغ کیا گیا۔ یہ وہ تعداد ہے جو اپریل 2020 کے اس عرصے کے مقابلے میں دگنی ہے جب  ڈھائی لاکھ سے زیادہ کو ملازمتوں سے نکالا گیا تھا۔

مزید خاص بات یہ ہے کہ گوگل نے قبل ازیں اس ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ پانچ لاکھ ملازمین کو برطرف کر گام جبکہ ایمازون نے بھی اعلان کیا کہ وہ اٹھارہ ہزار سے زیادہ ملازمین کو نکالے گا۔

دی انڈپینڈنٹ نے تبصرے کے لیے سکارلٹ سے رابطہ کیا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل