میری عمر 13 سال ہے۔ میں انگلینڈ کے ساحلی قصبے ورتھنگ کے ایک ہائی سکول میں پڑھتا ہوں۔
میں اپنے فون پر باقاعدگی سے سنیپ چیٹ، انسٹاگرام اور یوٹیوب جیسی ایپس استعمال کرتا ہوں جس سے میں اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ رابطے میں بھی رہ سکتا ہوں۔
لیکن جب میں نے چینی ایپ ٹک ٹاک پر نئے ٹائم لمٹ آپشن کے بارے میں پڑھا تو میرا پہلا ردعمل یپہ تھا کہ ہاں، میں اسے استعمال کروں گا۔
کیوں؟ ٹھیک ہے میں ٹک ٹاک کو باقاعدگی سے استعمال نہیں کرتا۔ اس ایپ پر جانے کی میری بنیادی وجہ یہ دیکھنا تھا کہ وہاں کیا چل رہا ہے یا لوگ اس پر کیا کر رہے ہیں۔ مجھے فٹ بال کے بارے میں ڈی آئی وائے ویڈیوز اور ہیکس یا ایسی چیزیں دیکھنا پسند ہے۔
ٹک ٹاک اچھی ایپ ہے کیوں کہ آپ یہاں ڈانس کرنا سیکھ سکتے ہیں، کھیلوں کے بارے میں سیکھ سکتے ہیں اور یہاں تک کہ تازہ ترین ٹرینڈز سے آگاہ رہ سکتے ہیں۔
یہ آپ کو مختلف باتوں اور تخلیقی چیزوں کے حوالے سے نئے آئیڈیاز بھی فراہم کرتی ہے۔ سکول میں اس ایپ پر ہونے کا کوئی سماجی دباؤ نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ لڑکے اور لڑکیاں اسے یکساں طور پر استعمال کر رہے ہیں یا شاید لڑکیوں میں یہ زیادہ مقبول ہے۔
لیکن جب بات اس کی لت پڑنے کی ہو تو مجھے یہ پسند نہیں ہے کہ آپ بغیر مقصد کے بے معنی چیزوں کے لیے سکرول کرتے ہوئے پائے جائیں۔ مجھے لگتا ہے کہ میں ٹک ٹاک پر ٹائم لمٹ فیچر کو استعمال کرنے پر قائم رہوں گا۔
چینی ٹیک کمپنی کے مطابق اس فیچر کے ذریعے 18 سال سے کم عمر کا کوئی بھی اکاؤنٹ اب خود بخود 60 منٹ کی روزانہ سکرین ٹائم کی حد کے تابع ہو جائے گا۔ اور یہ میرے اور ہمارے جیسے بچوں کی دماغی صحت کے لیے بھی بہتر ہے۔
اگر ٹائم لمٹ پر عمل درآمد زیادہ مشکل نہیں یا اسے ختم کرنا آسان ہے تو ہمارے والدین کو اسے زیادہ کنٹرول کرنا پڑے گا۔ یا پھر ایپ کو سخت پابندیاں متعارف کروانا ہوں گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میں ذاتی طور پر سکرین سے دور دوسری سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوتا ہوں، جیسے باہر جانا، ورزش کرنا اور اپنے دوستوں سے ملنا یا تعلیمی سرگرمیاں۔
میں ویسے بھی ٹک ٹاک پر اتنا وقت نہیں گزارتا کیوں کہ میں فٹ بال کھیلتا ہوں اور ہفتہ وار اس کے لیے جاتا ہوں۔ اپنے فارغ وقت میں مجھے دوستوں سے ملنا پسند ہے اور میں سکوٹنگ کرتا ہوں۔
لیکن ہاں میں ٹک ٹاک پر ٹائم لمٹ کی پابندی کروں گا۔ میں ذاتی طور پر مشاہدہ ہے (اور ماضی میں بھی دیکھ چکا ہوں) کہ میرے کچھ دوست واقعی اس میں مشغول رہتے ہیں اور اس سے باہر نہیں نکل پا رہے۔
میرے خیال میں 14 سال سے کم عمر کے بچوں کے والدین کو اسے کنٹرول کرنے کے قابل ہونا چاہیے کہ بچے کتنے وقت کے لیے سوشل میڈیا پر ہیں۔ یہ منصفانہ اور سمجھدار بات لگتی ہے۔
مجھے لگتا ہے کہ 14 سال کے بعد میں اپنے وقت کی حدود کو کنٹرول کرنے یا مقرر کرنے کے قابل ہو جاؤں گا اور میں یہ نہیں چاہوں گا کہ مجھے یہ بتایا جائے کہ مجھے انہیں استعمال کرنا ہے یا اس حوالے سے کوئی چوائس ہی نہ دی جائے۔
© The Independent