چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ نے اپنی مسلح افواج سے کہا ہے کہ انہیں جنگی حالات میں تربیت کے لیے زیادہ سے زیادہ توانائی صرف کرنی چاہیے اور جنگی تیاریوں کو بڑھانا چاہیے۔
انہوں نے چین کی پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس کے افتتاح کے موقعے پر اپنی ورک رپورٹ میں کہا 'ہماری مسلح افواج کو چاہیے کہ وہ 2027 میں پیپلز لبریشن آرمی کی صد سالہ تقریبات کے اہداف پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، فوجی کارروائیوں کو انجام دینے، جنگی تیاریوں اور فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے کام کریں۔'
چینی وزارت خزانہ نے 2023 کے لیے دفاعی اخراجات میں 7.2 فیصد اضافے کا عندیہ بھی دیا۔
چین کے پاس دنیا کی سب سے بڑی فوج ہے۔ اس میں بہتری اور بیجنگ کے تزویراتی عزائم علاقائی اور واشنگٹن میں تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔
خاص طور پر ایسے وقت میں جب حالیہ برسوں میں چین کے تائیوان پر دعوے کے باعث کشیدگی بڑھی ہے۔
بیجنگ باقاعدگی سے کہتا ہے کہ دفاعی مقاصد کے لیے اس کا فوجی خرچ اس کی جی ڈی پی کا نسبتاً کم فیصد ہے اور ناقدین اسے عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دینا چاہتے ہیں۔
لی کی چیانگ نے کہا، 'مسلح افواج کو فوجی تربیت اور تیاری کو تیز کرنا چاہیے، نئی فوجی سٹریٹجک گائیڈنس تیار کرنی چاہیے، جنگی حالات میں تربیت کے لیے زیادہ سے زیادہ توانائی وقف کرنی چاہیے اور تمام جہتوں اور ڈومینز میں فوجی کام کو مضبوط بنانے کے لیے مربوط کوششیں کرنی چاہییں۔'
اس سال کا دفاعی بجٹ ابھی جاری نہیں کیا گیا لیکن امکان ہے کہ اتوار کو جب حکومت 2023 کا مجموعی بجٹ جاری کرے گی تو اس کا بھی اعلان کیا جائے گا۔
’تائیوان کو ضم کریں گے‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چین تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے جبکہ تائیوان خود کو ایک خود مختار ریاست سمجھتا ہے۔
بیجنگ کا کہنا ہے کہ ایک دن وہ تائیوان کو واپس لے لے گا۔ کسی بھی دوسرے ملک کی جانب سے تائیوان کو تسلیم کرنے یا اس کے ساتھ روابط قائم کرنے پر چین ناراضگی کا اظہار کرتا رہا ہے۔
دفاعی اخراجات میں 7.2 فیصد اضافہ
فرانسیسی خبررساں اہجنسی اے ایف پی کے مطابق چین نے کہا ہے کہ وہ 2023 میں اپنے دفاعی اخراجات میں 7.2 فیصد اضافہ کرے گا جبکہ گذشتہ سال یہ شرح 7.1 فیصد تھی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے ملک کی پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس کے پہلے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ملک اس سال دفاع پر 1.55 کھرب یوآن (225 ارب ڈالر) خرچ کرے گا۔
چین کی وزارت خزانہ نے اتوار کو کہا کہ وہ اس سال مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے خصوصی فنڈز کو 4.4 ارب یوآن سے بڑھا کر 13.3 ارب یوآن کر دے گی۔
وزارت نے کہا کہ وہ اپنے ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے 6.5 ارب یوآن مختص کرے گی، جو کہ دو ارب یوآن کا اضافہ ہے۔