پی آئی اے کا لاہور سے باکو کے لیے براہ راست پرواز کا آغاز

حکام کے مطابق پی آئی اے نے لاہور سے باکو کے لیے ہفتہ وار پرواز کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد آذربائیجان کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنا ہے۔

پی آئی اے کا مسافر طیارہ تین اکتوبر، 2024 کو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر موجود ہے (روئٹرز)

وسطی ایشیائی ممالک سے روابط بڑھانے کی حکومتی کوششوں کے تحت پاکستان کی قومی ایئرلائن پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے)  نے اتوار کو لاہور سے باکو کے لیے پہلی براہ راست پرواز کا آغاز کر دیا۔

حکام کے مطابق پی آئی اے نے لاہور سے باکو کے لیے ہفتہ وار پرواز کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد آذربائیجان کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنا ہے۔

یہ نیا روٹ دونوں ممالک کے درمیان سیاحت، کاروباری سفر اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے میں مددگار ہوگا۔

پی آئی اے کی پرواز PK-159 آج صبح 11:50 بجے لاہور ایئرپورٹ سے 152 مسافروں کو لے کر باکو روانہ ہوئی۔

پرواز کی روانگی سے قبل لاہور ایئرپورٹ پر ایک تقریب ہوئی جس میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر نے شرکت کی۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق خواجہ آصف نے اس موقعے پر کہا: ’پی آئی اے اپنے نیٹ ورک کو وسعت دے رہی ہے اور باکو اس سلسلے میں ایک اہم اضافہ ہے۔ یہ پرواز پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات کو نمایاں طور پر مضبوط کرے گی۔‘

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان کی مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی سفارتی کوششوں کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی متحرک قیادت میں پاکستان کی معیشت مشکل وقت سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور سے باکو تک پی آئی اے کی براہ راست پروازوں کے آغاز پر خوشی کا اظہار کیا۔

اتوار کو وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ لاہور اور باکو کے درمیان براہ راست پروازوں کے آغاز سے سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے جلد دیگر دوست ممالک کے ساتھ بھی براہ راست پروازیں شروع کرے گی۔

اس پیش رفت کو پاکستان کے لیے ایک اہم سفارتی کامیابی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آذربائیجان خطے میں پاکستان کے قریبی دوستوں میں سے ایک ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے آذربائیجان کے ساتھ سیاحت اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاکستان خطے میں اپنے اتحادیوں، خلیجی ممالک، وسطی ایشیائی ریاستوں اور دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی اور سیاحتی تعلقات بڑھانے کے مواقع کو بھرپور انداز میں کھوجنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ پائیدار معاشی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان حالیہ برسوں میں تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے، خاص طور پر سفارتی، دفاعی، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں۔ دونوں ممالک مسلم اکثریتی، برادر اور قریبی دوست ممالک سمجھے جاتے ہیں، جو مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت بھی کرتے رہے ہیں۔

پاکستان نے حالیہ برسوں میں وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ روابط بڑھانے کو اپنی خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون بنایا ہے۔

اس کی بڑی وجہ وسطی ایشیا میں موجود معاشی مواقع، توانائی کے ذخائر، اور علاقائی رابطوں کو فروغ دینا ہے، جو پاکستان کی معاشی حکمتِ عملی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے 11 سے 12 جولائی 2024 کو وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دو روزہ سرکاری دورہ کیا تھا۔

اس دوران انہوں نے دفاع، معیشت، ڈیجیٹل شعبے اور ٹرانسپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

 وزیراعظم شہباز شریف نے بھی رواں سال 24 سے 25 فروری کو آذربائیجان کا دو روزہ سرکاری دورہ کیا جس کے دوران  دونوں رہنماؤں نے تجارت، توانائی، سیاحت، اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔ ​

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا