کراچی محمد علی جناح روڈ کے مقام پر واقع سوامی نرائن مندر میں ہندوؤں کے مذہبی تہوار ہولی کا جشن بھرپور عقیدت اور جوش و جزبے کے ساتھ منایا گیا۔
انڈپینڈنٹ اردو کی ٹیم سوامی نرائن مندر پہنچی تو ایک جشن کا سما تھا مندروں پر چراغاں کیا جارہا تھا، ہولی کے تہوار کے موقع پر ہندو برادری اپنی مذہبی رسومات ادا کر رہی تھی۔ مٹھائیاں تقسیم کی جارہی تھیں، پوجا پاٹ کا خاص اہتمام تھا اور بھجن گائے جا رہے تھے۔
یہ انتہائی رنگین تہوار کا وقت ہے ہولی عام طور پر ہر سال مارچ میں آتی ہے اور دو روزہ تہوار منایا جاتا ہے۔
لوگ ہولی سے لطف اندوز ہونے کے لیے ایک دوسرے پر رنگ پھینکتے ہیں اور پانی چھڑکتے ہیں۔
سوامی نرائن مندر ایک طرف پوجا پاٹ چل رہی تھی دوسری جانب ہولی کے دن کی رسم بھی ادا کی جا رہی تھی۔
ہولی کی رسم ادا کرنے والی ہندو خاتون مینا کا کہنا تھا کہ ’اس دن برائی پر اچھائی کی فتح ہوئی تھی اسی لیے ہولی کے دن کی رسم ادا کی جاتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ہولی کے دن لکڑیوں کو اکھٹا کر کے اس کا ایک مینار بنایا جاتا ہے جسے جلا کر اس کے گرد پھیرا لگاتے ہوئے پرشاد چڑھایا جاتا ہے اور دعا مانگی جاتی ہے۔
ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی ریکھا اپنی اہل خانہ کے ساتھ ہولی منانے مندر میں موجود تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہولی ایک ہمہ گیر تہوار ہے اور کوئی بھی اس رنگا رنگ تہوار کو منانے سے پیچھے نہیں رہتا ہے۔
ریکھا کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کو رنگ لگا کر محبت کا پیغام دیا جاتا ہے۔ ہولی کے تہوار کی خوشیوں کے ساتھ ملک کی سلامتی کے لیے بھی دعائیں کی جا رہی ہیں۔