کسی کے لیے بھی اپنے ملک کا پہلا قومی پرچم تیار کرنا کسی اعزاز سے کم نہیں لیکن پاکستان کا پہلا قومی پرچم بنانے کا اعزاز صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ماسٹر الطاف حسین کے حصے میں آیا۔
ماسٹر الطاف حسین کے بیٹے ظہورالحسن نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’پاکستان کا پہلا پرچم میرے والد نے قائداعظم محمد علی جناح کے حکم پر تین جون 1947 کو تیار کیا تھا، میرے والد قائداعظم کے خصوصی حفاظتی دستے میں شامل ہوا کرتے تھے۔‘
ظہورالحسن کے مطابق ’میرے والد جس وقت قومی پرچم تیار کر رہے تھے انہوں نے اس وقت مسلم نیشنل گارڈ کی وردی پہن رکھی تھی۔ اس وقت ایک امریکی صحافی مس مارگریٹ وائٹ نے ان کی تصویر بنا کر ایک امریکی میگزین میں اگست 1947 کے دوران شائع کی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ظہورالحسن مزید بتاتے ہیں کہ ’بیرسٹر محمد ثمین خان لیاقت علی خان کے حکم پر اس امریکی صحافی کو میرے والد صاحب کی دکان پر لائے تھے۔ میرے والد سادگی پسند انسان تھے، وہ نمائش نہیں کرتے تھے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’75 سال بعد میرے والد کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے گذشتہ سال صدر مملکت نے انہیں سرکاری ایوارڈ دینے کا اعلان کیا جو رواں سال 23 مارچ 2023 کو گورنر ہاؤس میں دیا جائے گا۔‘
ظہور الحسن کے مطابق ’مجھے خوشی بھی ہو رہی ہے لیکن مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے میرے والد صاحب کی خدمات کا گذشتہ 75 سال سے اعتراف نہیں کیا گیا۔ میں حکومت کا شکر گزار ہوں کہ انہوں آخر کار میرے والد صاحب کی خدمات کا اعتراف کر لیا۔‘
ظہورالحسن اپنے والد ماسٹر الطاف حسین کو پاکستان کی آزادی کے 75 سال بعد سول ایوارڈ دیے جانے کو ان کی خدمات کا اعتراف قرار دیتے ہیں۔