وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، شراکت داری نئی بلندیوں تک پہنچانے کا عزم

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کی راہیں تلاش کیں اور علاقائی اور بین الاقوامی حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی عرب کے وزیراعظم اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان جمعرات کو جدہ میں ہونے والی ملاقات کے دوران دو طرفہ تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق جدہ کے السلام پیلس میں ہونے والی ملاقات میں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کا جائزہ لیا۔

بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ’مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کی راہیں تلاش کیں،‘ اور ’علاقائی اور بین الاقوامی حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔‘

اس ملاقات میں دونوں اطراف کے حکام نے شرکت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف گذشتہ روز (19 مارچ کو) چار روزہ سرکاری دورے پر اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ جدہ پہنچے تھے۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سمیت متعدد اہم وفاقی وزرا اور سینیئر حکام بھی ان کے ہمراہ گئے ہیں۔

سرمایہ کاری کے فروغ پر اعلیٰ سطح کے سعودی وفد سے ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف نے بعد ازاں سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری خالد الفالح اور جوائنٹ ٹاسک فورس برائے اقتصادی مصروفیات کے سربراہ محمد التویجری سے بھی ملاقات کی۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے، پاکستان میں مزید سعودی سرمایہ کاری لانے اور اہم شعبوں میں مشترکہ اقدامات کو تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم نے سعودی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور پاکستان کی سٹریٹجک پوزیشن اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں کو اجاگر کیا۔

بیان کے مطابق انہوں نے توانائی، انفراسٹرکچر، زراعت اور ٹیکنالوجی میں پاکستان کی وسیع صلاحیت پر زور دیتے ہوئے سعودی کاروباری اداروں کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت کاروبار کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔

سعودی وزیر خالد الفالح اور ٹاسک فورس کے سربراہ محمد التویجری نے پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں سعودی عرب کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

انہوں نے سرمایہ کاری کے منصوبوں کو تیز کرنے اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ادارہ جاتی تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’دونوں فریقوں نے منظم مصروفیات اور مشترکہ منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کے ذریعے پاکستان سعودی اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔‘

ملاقات میں طویل مدتی اور باہمی طور پر مفید اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک کے عزم پر زور دیا گیا۔

اجلاس میں وزیراعظم کی معاونت کے لیے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ جناب محمد اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور نیشنل کوآرڈینیٹر برائے ایس آئی ایف سی لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد بھی موجود تھے۔

وزیراعظم کا دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کی نشاندہی کرتا ہے اور باہمی افہام و تفہیم میں اضافے، تجارت، سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے اور دوطرفہ، علاقائی اور عالمی معاملات پر بہتر سفارتی رابطہ کاری کی راہ ہموار کرے گا۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک نے گذشتہ سال اکتوبر میں اس وقت 2.8 ارب ڈالر مالیت کے 34 معاہدوں پر دستخط کیے تھے، جب سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد عبدالعزیز الفالح کی قیادت میں اعلیٰ سطح کے وفد نے اقتصادی شراکت داری کے فروغ کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ دورہ گذشتہ سال اپریل میں وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے طے پانے والے مفاہمت کے تناظر میں کیا گیا تھا۔

اپریل میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ’پاکستان میں پانچ ارب ڈالر مالیت کے نئے سعودی سرمایہ کاری پیکج کے پہلے فیز کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ‘ کیا تھا۔

معاشی مشکلات پر قابو پانے میں سعودی عرب پاکستان کی مدد کرتا آیا ہے۔

پاکستانی حکومت کی توقع ہے کہ آنے والے برسوں میں سعودی عرب یہاں مختلف شعبوں خاص طور پر معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کرے گا۔

پاکستان نے خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے حال ہی میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بھی تشکیل دی ہے، جس کا بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق لگ بھگ 25 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں روزگار کے لیے مقیم ہیں، جو ہر سال اربوں ڈالر بطور زرمبادلہ ملک میں بھیجتے ہیں، جسے پاکستان کی معشیت میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان