سول ہسپتال میں جعلی نرس نے مریضہ کو بےہوشی کا انجیکشن لگا کر لوٹ لیا، انتظامیہ نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمہ کو پکڑ لیا۔
کراچی کے سرکاری (سول) ہسپتال میں 17 مارچ کے روز کارڈیو وارڈ میں واردات ہوئی تھی جس میں سٹاف نرس خاتون مریض کو بے ہوش کر کے لوٹ مار کر رہی تھی۔
متاثرہ خاتون نے سول ہسپتال انتظامیہ کو واقعہ کے بارے میں شکایت کی تھی جس کے بعد انتظامیہ نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے نرس کو پکڑ لیا۔
سول ہسپتال کی سکیورٹی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ہسپتال کی ایم ایس ڈاکٹر روبینہ بشیر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 17 مارچ کو سول ہسپتال کے شعبۂ قلب میں ایک واقعہ رپورٹ ہوا، جہاں ڈاکٹر کے بھیس میں ایک خاتون نے مریض کو بےہوشی کا انجکشن لگایا اور اس کی بالیاں اور موبائل فون لے کر فرار ہو گئی۔
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا مطالعہ کرنے کے بعد، سکیورٹی اہلکاروں کو سفید لیب کوٹ میں ایک مشکوک خاتون پر نظر رکھنے کا کام سونپا گیا جو ایک مخصوص بیگ کے ساتھ لنگڑا کے چلتی ہو۔
سکیورٹی سٹاف نے اپنی ڈیوٹی تندہی سے نبھائی اور گذشتہ روز خاتون کو ہسپتال کے اندر سے ٹریس کر کے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ اس کے بیگ کے اندر سے بےہوشی کی دوائیں اور موبائل فون برآمد ہوئے۔
خاتون کے خلاف ایف آئی آر درج کروا کر پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
متاثرہ خاتون کی مدعیت میں میں کراچی عید گاہ تھانے میں مقدمہ درج کیا جس کے بعد پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کر لیا، گرفتار سٹاف نرس کے بیگ سے بےہوشی کے انجیکشن اور موبائل فون برآمد کر لیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس انسپیکٹر دلبر ڈیٹھو نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’نرس کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمہ نرس مریض کے بےہوش ہونے کے بعد موبائل فون اور قیمتی سامان لے کرفرار ہو جاتی تھی، اس کے ساتھ ہی پولیس کا کہنا تھا کہ سٹاف نرس نے سول ہسپتال میں متعدد وارداتوں کا بھی اعتراف کیا ہے۔‘
پولیس کے مطابق جعلی نرس متعدد خواتین مریضوں کو بھی بےہوشی کا ٹیکہ لگا کر لوٹ چکی ہے، جس کی تعلیمی قابلیت انٹرمیڈیٹ ہے اور وہ کورنگی کی رہائشی ہے۔
ہسپتال انتظامیہ نے مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے تمام ڈاکٹروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی باہر کے ڈاکٹر یا نرس کو ہسپتال میں داخل مریض کے علاج میں مداخلت کرنے کی اجازت نہ دیں۔