انڈین کرکٹ ٹیم کے مشہور آل راؤنڈر ’سلیم درانی‘ طویل علالت کے بعد 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
انڈین میڈیا کے مطابق درانی کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور ان کا انتقال مغربی ریاست گجرات کے شہر جام نگر میں ہوا۔
ان کی موت کی خبر سب سے پہلے صحافی راجدیپ سردیسائی نے دی جو دلیپ سردیسائی کے بیٹے ہیں۔
مسٹر راجدیپ نے اپنے ٹوئٹر پر لکھا، ’انڈین کرکٹ کا واحد شہزادہ، جو اپنی مرضی سے چھکے مارنے اور گیند بازی کرنے کے قابل تھے۔ سلیم درانی - میرے چچا سلیم کا انتقال ہو گیا ہے۔‘
Sad news: the one and only Prince Salim of Indian cricket.. my late father’s life-long ‘roomie’ on a historic tour of 1971, who could bat with a sixes swagger and bowl like a magician .. Salim Durrani.. Salim uncle to my Gen, has passed away. Era ends! Om Shanti. pic.twitter.com/Qsl4nNEdhZ
— Rajdeep Sardesai (@sardesairajdeep) April 2, 2023
سلیم درانی کے کھیل سے لوگوں کی محبت کو اس سے بہتر طور پر دیکھا جا سکتا ہے جب 1973 میں دورہ انگلینڈ کے دوران انہیں ٹیسٹ میچ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تو شہر بھر میں پوسٹرز نظر آئے جن پر لکھا تھا کہ 'ٹیسٹ سمجھ کے بغیر کچھ نہیں۔‘
انہوں نے انڈیا کے لیے 29 ٹیسٹ میچوں میں ایک سنچری اور سات نصف سنچریوں کی مدد سے 1202 رنز بنائے۔
انہوں نے 25 رنز کی اوسط سے 75 کھلاڑیوں کو بھی آوٹ کیا۔
I had the opportunity to interact with the great Salim Durani Ji on various occasions. One such occasion was in January 2004 at a programme in Jamnagar, in which a statue of the great cricketer Vinoo Mankad Ji was inaugurated. Here are some memories from the programme. pic.twitter.com/alESpsVCcx
— Narendra Modi (@narendramodi) April 2, 2023
ان کے سیاہ بال، سبز آنکھیں اور شخصیت پرکشش تھی اور وہ جہاں بھی نظر آتے لوگ جوق در جوق ان کے پاس آتے۔
سلیم درانی کرکٹ کھیلنے کے بعد فلم انڈسٹری میں نمودار ہوئے اور اداکارہ پروین بابی کے ساتھ فلم ’چرترا‘ میں کردار ادا کیا۔
Cricketer Salim Durani with actress Parveen Babi in the movie 'Charitra'.
— Picture India (@PictureIndia) April 2, 2023
Flamboyant cricketer who played for the galleries over numbers, movie star and ultimate entertainer #SalimDurani passes away at the age of 88. #ExpressArchives pic.twitter.com/DvH6JMjwgH
سلیم درانی 11 دسمبر 1934 کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ آٹھ ماہ کے تھے جب ان کا خاندان کراچی چلا گیا۔
جب 1947 میں ہندوستان تقسیم ہوا اور پاکستان بنا تو سلیم درانی کا خاندان انڈیا چلا گیا۔
انہیں اب بھی انڈین کرکٹ کی تاریخ کے سرکردہ آل راؤنڈرز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 1960 میں ممبئی میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا۔
سلیم درانی اپنے تیز کھیل اور اونچے چھکوں کی وجہ سے مشہور رہے۔
Salim Durani hits Jack Birkenshaw for six in the 1972-73 Bombay Test. Video from @jaigalagali
— Rameses (@tintin1107) April 2, 2023
This hit took him from 49 to 55. pic.twitter.com/OetQ5JxvYw
کہا جاتا ہے کہ وہ یہ چھکے سٹیڈیم کے اسی طرف مارتے تھے جہاں ان سے سب سے زیادہ درخواست کی جاتی تھی۔
سلیم درانی کی اہمیت اور مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ وہ پہلے انڈین کردار ہیں جنہیں اس ملک میں کھیلوں کا سب سے بڑا ایوارڈ ارجن ایوارڈ دیا گیا ہے۔
سلیم درانی نے 1973 میں اپنے آخری ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے خلاف 73 اور 37 رنز بنائے اور پیٹ پوکاک کو دونوں اننگز میں آؤٹ کیا۔
لیکن اس سے پہلے ایک دلچسپ کہانی سامنے آئی اور کہا جاتا ہے کہ ایک پارٹی میں انگلینڈ کے ایک کھلاڑی اپنی بولنگ کی بہت شیخی بگھار رہے تھے۔
سلیم درانی نے ان کی باتیں سن کر اپنے دلیرانہ انداز میں کہا کہ اگلے میچ میں وہ مشرق کی طرف پہلی ہی گیند پر چھکا ماریں گے۔
جب انگلینڈ کے کپتان مائیک ڈینس نے مذکورہ کھلاڑی کو اگلے میچ میں بولنگ کرنے کو کہا تو انہوں نے سلیم درانی کی بات انہیں یاد دلائی۔
ڈینس نے ان سے کہا کہ مہمان کو مہمان ہی رہنا چاہیے- یہ ٹیسٹ میچ ہے- ڈرو نہیں- گیند پھینکو، میں تمہارے لیے مڈ وکٹ پر فیلڈر لگا دوں گا۔
پوکاک نے گیند پھینکی اور سلیم درانی نے بھی وعدے کے مطابق میدان کے اسی طرف چھکا لگایا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انڈین پریمیئر لیگ (ای پی ایل) کے مقابلے جعمے کو شروع ہوئے ہیں اور اتوار کو تیسرا دن تھا۔
تاہم سلیم درانی کی موت کی خبر کے ساتھ ہی ممبئی انڈینز اور رائل چیلنجرز بنگلور کے درمیان میچ سے قبل پورے سٹیڈیم میں ایک لمحے کی خاموشی چھا گئی۔
اسی طرح سلیم درانی کے انتقال پر وزیر اعظم نریندر مودی، موجودہ اور سابق کرکٹ کھلاڑیوں، رشتہ داروں اور عام لوگوں سمیت کئی حکام نے اپنے غم کا اظہار کیا ہے۔
کرکٹ کے کچھ شائقین اور سلیم درانی نے انہیں اس کھیل کی دنیا کا لیجنڈ قرار دیا ہے۔
سلیم درانی 2018 میں کابل بھی گئے۔
اس وقت بہت سے لوگوں نے ان کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور سوشل میڈیا پر شائع کیں۔
کچھ لوگوں نے ان تصویروں کے ساتھ لکھا، ’دیکھو کرکٹ سٹیڈیم میں کون آیا تھا - وہ سابق کابلی والا - سلیم درانی‘۔