ایک چھوٹے بےخوف بچے کو وائٹ ہاؤس کی شمالی حدود عبور کر کے امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ میں گھسنے پر پکڑ لیا گیا۔
یہ بچا وائٹ ہاؤس کا اب تک کا سب سے ننھا بن بلایا مہمان بن گیا ہے۔
امریکی سیکرٹ سروس یونیفارمڈ ڈویژن کے افسران نے، جو وائٹ ہاؤس کی سکیورٹی کے ذمہ دار ہیں، منگل کی سہ پہر اس ’مہم جو‘ بچے کو پکڑا۔
بعد میں جاری تصاویر میں ڈائپر پہنے بچے کو ایک مسکراتے ہوئے افسر کی گود میں دیکھا جا سکتا ہے، جو اسے پنسلوانیا ایوینیو پر اس کے والدین کے پاس لے گیا۔
وائٹ ہاؤس کمپلیکس تک بچے کی رسائی محدود تھی جس کے بعد افسران نے بچے کو دوبارہ والدین سے ملا دیا۔
واقعے کے وقت صدر جو بائیڈن وائٹ ہاؤس میں موجود تھے۔ افسران نے بچے کے والدین کو جانے کی اجازت دینے سے پہلے ان سے پوچھ گچھ کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سکیورٹی کی خلاف ورزیوں کے بعد حالیہ برسوں میں وائٹ ہاؤس کی باڑ کی اونچائی کو دوگنا یعنی تقریباً 13 فٹ تک اونچا کرنے کے بعد کمپلیکس میں یہ پہلی کامیاب دخل اندازی تھی۔
اگرچہ چھ کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی لاگت سے تعمیر کی گئی نئی باڑ کو اونچا تو کر دیا گیا لیکن اس میں پکٹس کے درمیان ایک انچ کی اضافی جگہ چھوڑ دی گئی جس سے پوسٹوں کے درمیان کل 5.5 انچ کی جگہ بن گئی۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے رابطہ کرنے پر سیکریٹ سروس نے فوری طور پر اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن بعد میں سیکرٹ سروس کے ترجمان انتھنی گگللمی نے بتایا کہ افسران کا ’ایک متجسس ننھے درانداز سے سامنا ہوا تھا۔‘
بی بی سی کی طرف سے رپورٹ کیے گئے ایک بیان میں ترجمان نے کہا: ’وائٹ ہاؤس کے سکیورٹی سسٹم نے فوری طور پر سیکرٹ سروس کے افسران کو متحرک کر دیا تھا اور چھوٹے بچے کو جلد ہی اس کے والدین سے ملا دیا گیا۔‘
یہ پہلا موقع نہیں جب کسی چھوٹے بچے نے یہ باڑ عبور کی ہو۔ یو ایس اے ٹوڈے کے مطابق 2014 میں ’فینس بیبی‘ کو بھی وائٹ ہاؤس کے لان میں پکڑا گیا تھا۔
بڑے بچے بعض اوقات اس مشہور باڑ میں پھنس جاتے ہیں۔ یہ باڑ مظاہروں کا مرکز بھی بن جاتی ہے جہاں مظاہرین خود کو باڑ سے باندھ لیتے ہیں۔
© The Independent