امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنوبی شہر لاس اینجلس میں’امریکہ کا مہنگا ترین مکان‘ اپنی ابتدائی قیمت 500 ملین سے انتہائی کم یعنی 126 ملین ڈالر میں فروخت ہوگیا ہے۔
’وائٹ ہاؤس سے دو گنا بڑا‘ قرار دیا جانے والا یہ مینشن جمعرات کو بینک دیوالیے کی نیلامی میں فروخت ہوا۔ اس مکان کو جہاں مذاق کا نشانہ بنایا گیا تھا، وہیں اس کی تعریف بھی کی گئی ہے۔
اگرچہ ریئل اسٹیٹ ایجنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ (اپنی نوعیت کا) عمدہ ترین مکان ہے، اسے ایک ’بڑا سفید ہاتھی‘ اور’بدترین گھروں میں سے ایک‘ بھی کہا گیا ہے۔
نیویارک پوسٹ نے لکھا ہے کہ یہ جائیداد ’لاس اینجلس میں بے حد تشہیر کیے گئے ناکام مینشن کی تازہ ترین مثال ہے۔‘ ابتدائی قیمت سے انتہائی کم قیمت میں جائیداد فروخت ہونے کا مطلب ہے کہ لاس اینجلس اپنی رئیل سٹیٹ کا معیار کھو چکا ہے۔
ابتدائی طور پر نصف ارب ڈالر مانگنے کے بعد اس جائیداد کی قیمت 295 ملین ڈالر رکھی گئی لیکن بالآخر اسے 141 ملین ڈالر میں فروخت کر دیا گیا- اس رقم میں کمیشن اور فیس بھی شامل ہے۔
پراپرٹی کے ڈویلپرز اور ریئل اسٹیٹ ایجنٹوں نے اس رہائش گاہ کو ’دی ون‘ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ شہر میں اس قدر بڑے پیمانے کا مکان دوبارہ کبھی تعمیر نہیں کیا جائے گا۔
ایک پہاڑی پر ایک لاکھ مربع فٹ رقبے پر بنایا گیا یہ مکان گذشتہ دہائی میں تعمیر کیا گیا۔ عمارت کے تین اطراف ایک کھائی ہے اور عمارت کے چاروں طرف سے لاس اینجلس شہر، پہاڑ اور سمندر نظر آتے ہیں۔
اس میں 21 بیڈروم، 42 باتھ روم، سات ہالف باتھ روم، نائٹ کلب، ایک رننگ ٹریک، 40 افراد کے لیے فلم تھئیٹر، جوس بار، سگار لاؤنج کے ساتھ ایک ایسا علاقہ بھی شامل ہے، جسے’انسان دوست پویلین‘ کہا جاتا ہے۔
اس میں ایک گیراج ہے جہاں 30 سے زیادہ کاریں کھڑی کی جاسکتی ہیں، جس میں گاڑیوں کی نمائش کے لیے گھومنے والی دو ٹیبلز ہیں، ایک شراب خانہ ہے جس میں دس ہزار بوتلیں آ سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ پانچ تالاب، ماسٹر بیڈروم سے منسلک ایک نجی پول اور چار لین والا باؤلنگ ایریا بھی اس گھر کا حصہ ہے۔
’دی گارڈین‘ کے مطابق اگرچہ اس پراپرٹی کی قیمت زیادہ ہے، لیکن اس کے ساتھ اپنے مسائل بھی ہیں، کیونکہ یہ قانونی جنگوں اور دیوالیہ پن کی کارروائیوں میں ملوث رہی۔
اگرچہ اس پراپرٹی کی ملکیت کا سرٹیفکیٹ نہیں ہے، جس کا مطلب ہے کہ اسے ابھی تک رہائش کے لیے کلیئر نہیں کیا گیا اور تعمیر ابھی تک ختم نہیں ہوئی ہے، جس کی وجہ سے اس کی قیمت فروخت کم ہونے کا امکان ہے۔
لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق، عدالت کی جانب سے مقرر کردہ وصول کنندہ نے اندازہ لگایا ہے کہ ٹوٹے ہوئے سنگ مرمر اور پانی لیک ہونے جیسے مسائل حل کرنے کے لیے کم از کم 10 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دیوالیہ پن کی کارروائی کے حصے کے طور پر، جائیداد کے خریدار کا سامنے آنا ضروری ہے، لیکن لاس اینجلس کے بینک دیوالیے کے وکیل بائرن مولڈو نے دی گارڈین کو بتایا کہ حقیقی خریدار کو چھپانے کی کوشش میں یہ مینشن کسی کارپوریشن یا ایل ایل سی کے ذریعے خریدا جا سکتا تھا۔
ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دیوالیہ پن کے عدالتی ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ جائیداد پر 191 ملین ڈالر قرض ہے۔ مارچ کے آخر میں دیوالیہ پن کی عدالتی منظوری کے لیے فروخت کا جائزہ لیا جائے گا۔
کانسیرج آکشن نامی کمپنی نے اس مکان کی آن لائن فروخت کا انعقاد کیا۔ دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق اس کمپنی کے صدر چاڈ ریفرز نے کہا کہ ’لاک ڈاؤن کی وجہ سے ’بڑی‘ جائیدادوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے پہلے دولت مندوں میں شہر کے مہنگے اپارٹمنٹس کی بہت مانگ رہی ہے۔
مسٹر رفرز نے کہا: ’ان کی دنیا نجی جیٹ طیاروں کی ہے جو ان کے پاس ہیں یا جنہیں وہ دوسروں کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔‘
’کچھ لوگ آرٹ میں دلچسپی رکھتے ہیں، کچھ لوگ شراب میں، کچھ لوگوں کو کاروں میں دلچسپی ہے، کچھ لوگوں کو ہر چیز میں۔ ہم ایسے لوگ تلاش کرتے ہیں جو جائیداد جمع کرتے ہیں۔ وہ ہمیشہ ایک منفرد جائیداد کی تلاش میں رہتے ہیں۔ ‘
انہوں نے’دی ون‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ: ’اس کی صرف اور صرف خاصیت یہ ہے کہ یہ ایک خاص آدمی کے لیے پرکشش ہے۔‘
صرف چار افراد نے جمعرات کو اس پراپرٹی پر بولی لگائی۔ نیلامی کے آخری آدھے گھنٹے میں تقریباً کچھ نہیں ہوا۔ قیمت آخری دو منٹ کے اندر 70 ملین ڈالر سے بڑھ گئی کیونکہ دو بولی دہندگان فروخت کی قیمت 100 ملین ڈالر سے اوپر لے گئے۔
اس کے مقابلے میں گذشتہ سال وینچر کیپٹلسٹ مارک اینڈریسن نے مالیبو میں 177 ملین ڈالر میں ایک جگہ خریدی تھی جنہوں نے ایمازون کے بانی جیف بیزوس کا کیلیفورنیا کی جائیداد خریدنے کا 165 ملین ڈالر کا سابقہ ریکارڈ توڑ دیا تھا۔
© The Independent