لاہور: نامعلوم حملہ آوروں نے سکھ شخص کو گولی مار کر قتل کر دیا

پولیس کا کہنا تھا کہ صبح حملے کے وقت سردار سنگھ چہل قدمی کر رہے تھے جبکہ ان کا باڈی گارڈ بھی ان کے ساتھ موجود تھا۔

30 جولائی 2020 کو لاہور میں ایک بازار کے داخلی دروازے پر پولیس کھڑی ہے (اے ایف پی/ فائل)

لاہور میں پولیس کے مطابق ہفتے کے روز نامعلوم افراد نے ایک سکھ برادری کے فرد کو گولی مار کر قتل کردیا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق قتل ہونے والے فرد کی شناخت سردار سنگھ کے نام سے ہوئی ہے۔

ان کو نواب ٹاؤن کے علاقے میں نامعلوم موٹر سائیکل پر سوار افراد نے گزرتے ہوئے گولیوں کا نشانہ بنایا جس کے بعد وہ زخموں کی تاب نہ لاسکے اور جان سے چلے گئے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ صبح حملے کے وقت سردار سنگھ چہل قدمی کر رہے تھے جبکہ ان کا باڈی گارڈ بھی ان کے ساتھ موجود تھا۔

پولیس افسر اسد عباس نے بتایا کہ حملے میں محافظ بھی زخمی ہوا جبکہ سردار سنگھ کے سر پر گولی ماری گئی تھے۔

پولیس نے اس بارے میں مزید تبصرہ نہیں کیا کہ سنگھ کے پاس محافظ کیوں موجود تھا اور واقعے کی مزید کیا تفصیلات ہیں۔

سکھ براداری کے افراد کو نشانہ بنانے کے واقعات پاکستان کے مختلف علاقوں میں سامنے آتے رہے ہیں۔  اس سے پہلے بھی پشاور میں سکھ برادری کے افراد کو ایسے حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

اس سے قبل 31 مارچ کو چند نامعلوم افراد نے پشاور میں دیال سنگھ نامی سکھ برادری کے فرد کو ان کے سٹور پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس واقعے پر بھی احتجاج کیا گیا تھا۔ ضلعی سطح پر اقلیتوں کے چیئرمین اور سنگھ سبھا یوتھ کے چیئرمین پرویندر سنگھ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا: ’2017 سے لے کر اب تک یہ 28 واں واقعہ ہے۔ جو لوگ کہتے ہیں کہ یہ ساتواں واقعہ ہے انہیں حقائق کا علم ہی نہیں ہے۔ حالیہ واقعے میں فوٹیج بھی سامنے آئی ہے لیکن پولیس کی کمزوری ہے کہ وہ مرکزی ملزمان تک نہیں پہنچ پائی ہے۔‘

پرویندر سنگھ کے مطابق پورے پشاور میں اس وقت تقریباً 1500 سکھ خاندان بس رہے ہیں، جبکہ ڈھائی سو کے قریب خاندان حالات سے گھبرا کر صوبہ پنجاب اور انڈیا کوچ کرچکے ہیں۔

اس سے قبل 2021 ستمبر میں شاور میں چارسدہ روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے مشہور حکیم  سردار ستنام سنگھ کو ان کی دکان میں  قتل کر دیا گیا۔

پشاور کے سکیم چوک میں 2018  میں سکھ برادری کی معروف شخصیت چرنجیت سنگھ کو نامعلوم افراد نے قتل کیا تھا۔ 

اسی طرح 2016 میں پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی سورن سنگھ کو بھی قتل کیا گیا تھا لیکن پولیس تفتیش کے بعد معلوم ہوا تھا کہ ان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان