ایپل نے اپنے بڑے ڈویلپر ایونٹ سے چند روز قبل کہا ہے کہ اس کے ایپ سٹور کی مدد سے پہلی بار دس کھرب ڈالر سے زائد کمائے گئے ہیں۔
دی اینالسس گروپ کی جانب سے کی جانے والی ایک آزادانہ تحقیق کے مطابق اس ایپ سٹور کے ایکو سسٹم نے گذشتہ سال ڈیویلپر بلنگ اور فروخت کی مد میں 11 کھرب ڈالر کمانے میں مدد کی۔
یہ حالیہ برسوں میں تیز رفتار ترقی کا نتیجہ ہے، اور اس رقم میں گذشتہ سال کے مقابلے 29 فیصد اضافہ ہوا اور اس سے پہلے کے دو برسوں میں سے ہر سال 27 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اضافہ جزوی طور پر ان ایپس میں اضافے کا نتیجہ ہے جو لوگ دنیا بھر میں استعمال کرتے ہیں، جیسا کہ ٹیکسی سروس۔
ایپل کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب چند روز بعد پیر سے عالمی ڈویلپرز کانفرنس شروع ہونے والی ہے۔
امکان ہے کہ اس کانفرنس میں ایپل اپنا آگمنٹڈ رئیلٹی ہیڈسیٹ متعارف کروائے گا جس کے بعد ڈویلپرز کو ایپس بنانے کے لیے ایک بالکل نیا پلیٹ فارم فراہم ہو جائے گا۔
یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایپ سٹور پر ایپل کے بڑھتے ہوئے کنٹرول کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جو آئی پیڈ اور آئی فون پر ایپس انسٹال کرنے کا واحد ذریعہ ہے۔
ناقدین کے بقول کنٹرول کا مطلب ہے کہ ایپل ڈیویلپرز سے غیر منصفانہ مطالبات کر سکتا ہے۔ بشمول ایپس کی سیلز سے حصہ لینا اور یہ فیصلہ کرنا کہ کون سی ایپس دستیاب ہیں۔
ایپل نے حالیہ برسوں میں اس طرح کی متعدد رپورٹیں تیار کی ہیں، جن کا مقصد ایپ سٹور کے معاشی اور ڈیویلپرز کے لے مثبت اثرات کو اجاگر کرنا ہے۔
نئی رپورٹ میں ایپل یا سٹور کے ذریعے حاصل کی گئی رقم پر مرکوز نہیں۔ بلکہ اس کا مقصد یہ اندازہ لگانا تھا کہ ایپ سٹور کے ارد گرد بنائے گئے ایکو سسٹم سے کتنا پیسہ کمایا جاتا ہے، جس میں بلنگ اور سیلز شامل ہیں جو ایپس کے ذریعہ کی جاتی ہیں لیکن ایپل کی دخل اندازی کے بغیر۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 90 فیصد سے زیادہ بلنگ اور سیلز بالخصوص ڈیویلپرز کو دی گئیں، جس میں ایپل نے کوئی کٹوتی نہیں کی۔ جبکہ ایپل ان ایپس کے اندر موجود ایپس اور ڈیجیٹل سامان اور سروسز کی فروخت سے کٹوتی کرتا ہے، لیکن سامان اور دیگر خدمات فروخت کرنے والی کمپنیاں پوری رقم رکھ سکتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایپل کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال کمائے گئے 11 کھرب ڈالرز میں سے ایپ سٹور ڈیویلپرز نے اشیا اور سروسز کی فروخت سے 910 ارب ڈالرز، اِن ایپ ایڈورٹائزنگ سے 109 ارب ڈالرز اور ڈیجیٹل اشیا اور سروسز سے 104 ارب ڈالرز کی مجموعی سیلز حاصل کیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس بالخصوص ٹریول ایپس اور آن لائن ٹیکسی سروس کی وجہ سے پیسہ آیا تھا۔ گذشتہ سال آئی او ایس پر سفری سہولیات کی فروخت میں 84 فیصد اضافہ ہوا۔
اینالسس گروپ کے ماہرین اقتصادیات کے بقول یہ بتانا ممکن نہیں ہے کہ ایپل اور ایپ سٹور ڈویلپرز کے مخصوص کام کے مقابلے میں لاک ڈاؤن اور دیگر مسائل کے بعد دنیا کے دوبارہ کھلنے سے کتنا فائدہ ہوا۔
یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی جب ایپ سٹور کی 15 ویں سالگرہ بھی ہے، جس کو 2008 میں لانچ کیا گیا تھا۔
ایپل کا کہنا ہے کہ آئی او ایس ڈویلپرز نے ان 15 برسوں میں ایپ سٹور پر 320 ارب ڈالر سے زیادہ کمائے ہیں۔
ایپل کے سی ای او ٹم کک نے کہا، ’ہم دنیا بھر کے ڈویلپرز کی ناقابل یقین کمیونٹی سے اتنے زیادہ متاثر یا پر امید پہلے کبھی نہیں تھے۔
’جیسا کہ اس رپورٹ سے پتہ چلتا ہے، یہ ایپ سٹور ایک متحرک، جدید مارکیٹ ہے جہاں مواقع بڑھتے ہیں اور ہم ڈویلپرز کی کامیابی اور ایپ معیشت کے مستقبل میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے ہمیشہ کی طرح پرعزم ہیں۔‘
© The Independent