ایکواڈور میں ایک ضعیف خاتون مردہ قرار دیے جانے کے دو دن بعد آخری رسومات کے وقت اپنے تابوت میں زندہ پائی گئیں، جن کا اسی سرکاری ہسپتال میں علاج جاری ہے، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی ’موت‘ کی تصدیق کی تھی۔
ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں 76 سالہ بیلا مونٹویا کو ایک کھلے تابوت میں سانس لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ دو لوگ ان کی مدد کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔
خاتون کے بیٹے گلبرٹ بالبران نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اپنی آخری رسومات کے موقعے پر اپنے بائیں ہاتھ سے ’تابوت کو مار رہی تھی۔‘
| La mujer de la tercera edad, de nombre Bella Montoya, fue dada por muerta en el hospital de Babahoyo.
— Alerta Mundial (@AlertaMundial2) June 10, 2023
Se la entregaron a su hijo al medio día para que realizara el velorio, pero horas más tarde se dieron cuenta que aún estaba viva.pic.twitter.com/kOsaqxcnmB
ساحلی قصبے باباہویو میں واقع مارٹن ایکزا پبلک ہسپتال کی جانب سے خاتون بیلا مونٹویا کو جمعے (نو مئی) کو مردہ قرار دینے کے بعد ان کے بیٹے بالبران کو تدفین کے انتظامات کے لیے عطیات کا بندوبست کرنا پڑا تھا۔
انہوں نے مقامی میڈیا کی طرف سے نشر کی گئی ایک ویڈیو میں بتایا: ’انہوں (ہسپتال) نے ہمیں موت کا سرٹیفکیٹ بھی دیا۔‘
ایکواڈور کے میڈیا نے اس غیر معمولی واقعے کو کوریج دی اور خاتون کے ’دوبارہ جی اٹھنے‘ کا جشن منایا گیا۔
بالبران نے ایل یونیورسو اخبار کو بتایا: ’میری والدہ آکسیجن پر ہیں۔ ان کا دل ٹھیک کام کر رہا ہے۔ ڈاکٹروں نے ان کے ہاتھ پر چٹکی کاٹی اور انہوں نے ردعمل دیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا: ’مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ اچھی بات ہے کیونکہ اس کا مطلب ہے کہ وہ آہستہ آہستہ رد عمل ظاہر کر رہی ہیں۔‘
ایکواڈور کی وزارت صحت نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ’مونٹویا کو فالج کے شبے کے ساتھ ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا، جہاں ان کے دل اور نظامِ تنفس نے کام کرنا بند کر دیا اور ان کی بحالی کی کوششیں ناکام رہیں، اس لیے ڈاکٹر نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔‘
وزارت نے کہا کہ اس نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی ہے اور وہ مونٹویا کی دیکھ بھال کی نگرانی کرے گی۔
خاتون کے بیٹے بالبران نے بتایا کہ وہ اتوار کو ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں اپنی والدہ سے ملنے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا: ’آہستہ آہستہ میں سمجھ رہا ہوں کہ کیا ہوا ہے۔ اب میں صرف اپنی والدہ کی صحت کی بہتری کی دعا کرتا ہوں۔ میں انہیں زندہ اور اپنے ساتھ چاہتا ہوں۔‘