ایکواڈور: دو دن قبل مردہ قرار دی گئی خاتون تابوت میں زندہ

ایکواڈور کے میڈیا نے اس غیر معمولی واقعے کو کوریج دی اور 76 سالہ خاتون کے ’دوبارہ جی اٹھنے‘ کا جشن منایا گیا۔

ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں 76 سالہ بیلا مونٹویا کو ایک کھلے تابوت میں سانس لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ دو لوگ ان کی مدد کرتے دیکھے جاسکتے ہیں (تصویر: @AlertaMundial)

ایکواڈور میں ایک ضعیف خاتون مردہ قرار دیے جانے کے دو دن بعد آخری رسومات کے وقت اپنے تابوت میں زندہ پائی گئیں، جن کا اسی سرکاری ہسپتال میں علاج جاری ہے، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی ’موت‘ کی تصدیق کی تھی۔

ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں 76 سالہ بیلا مونٹویا کو ایک کھلے تابوت میں سانس لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ دو لوگ ان کی مدد کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔

خاتون کے بیٹے گلبرٹ بالبران نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اپنی آخری رسومات کے موقعے پر اپنے بائیں ہاتھ سے ’تابوت کو مار رہی تھی۔‘

ساحلی قصبے باباہویو میں واقع مارٹن ایکزا پبلک ہسپتال کی جانب سے خاتون بیلا مونٹویا کو جمعے (نو مئی) کو مردہ قرار دینے کے بعد ان کے بیٹے بالبران کو تدفین کے انتظامات کے لیے عطیات کا بندوبست کرنا پڑا تھا۔

انہوں نے مقامی میڈیا کی طرف سے نشر کی گئی ایک ویڈیو میں بتایا: ’انہوں (ہسپتال) نے ہمیں موت کا سرٹیفکیٹ بھی دیا۔‘

ایکواڈور کے میڈیا نے اس غیر معمولی واقعے کو کوریج دی اور خاتون کے ’دوبارہ جی اٹھنے‘ کا جشن منایا گیا۔

بالبران نے ایل یونیورسو اخبار کو بتایا: ’میری والدہ آکسیجن پر ہیں۔ ان کا دل ٹھیک کام کر رہا ہے۔ ڈاکٹروں نے ان کے ہاتھ پر چٹکی کاٹی اور انہوں نے ردعمل دیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا: ’مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ اچھی بات ہے کیونکہ اس کا مطلب ہے کہ وہ آہستہ آہستہ رد عمل ظاہر کر رہی ہیں۔‘

ایکواڈور کی وزارت صحت نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ’مونٹویا کو فالج کے شبے کے ساتھ ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا، جہاں ان کے دل اور نظامِ تنفس نے کام کرنا بند کر دیا اور ان کی بحالی کی کوششیں ناکام رہیں، اس لیے ڈاکٹر نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔‘

وزارت نے کہا کہ اس نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی ہے اور وہ مونٹویا کی دیکھ بھال کی نگرانی کرے گی۔

خاتون کے بیٹے بالبران نے بتایا کہ وہ اتوار کو ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں اپنی والدہ سے ملنے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا: ’آہستہ آہستہ میں سمجھ رہا ہوں کہ کیا ہوا ہے۔ اب میں صرف اپنی والدہ کی صحت کی بہتری کی دعا کرتا ہوں۔ میں انہیں زندہ اور اپنے ساتھ چاہتا ہوں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا