پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ میں ترجمان اس سے پہلے بھی رہے ہیں لیکن موجودہ ترجمان میجر جنرل آصف غفور حالیہ چند دنوں میں تین مرتبہ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ رہ چکے ہیں۔ کہتے ہیں ان کو جو فالونگ سوشل میڈیا پر ملی ہے وہ کسی اور کے حصے میں نہیں آئی ہے۔ ہفتے کی رات پاکستان میں ’امن کا سپاہی ڈی جی آئی ایس پی آر‘ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کر رہا تھا۔
ماہرین کے مطابق اس کی وجہ سوشل میڈیا کا بڑھتا ہوا استعمال اور عام عوام کی ترجمان پاکستان فوج تک آسان رسائی بھی ہو سکتی ہے۔ دفاعی ماہرین کہتے ہیں اس کی بڑی وجہ میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے ففتھ جنریشن وار فیئر کا حصہ ہونا ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا قیام 1949 میں عمل میں لایا گیا جب 1948 کی جنگ کے بعد یہ ضرورت محسوس کی گئی کہ جنگی حالات اور فوج کے معاملات سے متعلق درست معلومات کے لیے ضروری ہے کہ ایک ایسا شعبہ قائم کیا جائے جو خبر تک رسائی کے لیے عوام اور فوج کے لیے پل کا کام کرے۔ کرنل شہباز خان پاکستان فوج کے پہلے ترجمان تعینات کیے گئے تھے۔ جبکہ میجر جنرل آصف غفور آئی ایس پی آر کے 20 ویں ترجمان ہیں۔
ففتھ جنریشن وار فیئر اور آئی ایس پی آر
دفاعی امور کے صحافیوں کے مطابق 2012 سے قبل آئی ایس پی آر سے روایتی پریس ریلیز جاری کی جاتی تھی یا پھر صحافیوں کو بلا کر پریس بریفنگ دی جاتی تھی، لیکن جون 2012 میں لیفٹینیٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، جو اس وقت میجر جنرل تھے، نے ترجمانی کے فرائض سنبھالتے ہی بڑھتے ہوئے سوشل میڈیا کے استعمال پر توجہ دی اور خبر پہنچانے کا ذریعہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کو بنا دیا۔ تب سوشل میڈیا کا استعمال صرف خبر پہنچانے کی حد تک محدود تھا۔ سینئیر صحافیوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ لیفٹنینٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے جنرل راحیل شریف کی شبیہہ کو نمایاں کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کی تمام توجہ آرمی چیف کی مثبت پروجیکشن کی طرف رہی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لیکن بعض ماہرین کا ماننا ہے کہ صحیح معنوں میں کسی نے ففتھ جنریشن وار فیئر کو اگر کسی نے متعارف کرایا ہے تو وہ دسمبر 2016 میں تعینات ہونے والے موجودہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور ہیں۔
سینیئر صحافی اور سوشل میڈیا ایکٹویسٹ جویریہ صدیق نے انڈیپنڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے نزدیک ڈی جی آئی ایس پی آر کی مقبولیت کی وجہ ان کے اکاؤنٹ کا عوام اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا ہے۔ میجر جنرل آصف نے پاکستانی عوام کو یہ شعور دیا کہ 5th جنریشن وار کیا ہے یہاں تک بھارت کے ریٹائرڈ جنرل عطاء حسنین نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انفارمیشن کی جنگ پاکستان نے جیتی اور آئی ایس پی آر نے بہترین کام کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ جہاں پرویز مشرف دور میں کوئی عام شخص جی ایچ کیو یا آئی ایس پی آر جانے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا اب لوگ میجر جنرل آصف غفور کے ساتھ سیلفیز لے رہے ہوتے ہیں۔
ماضی کی فوج کی پالیسی میں ایک بظاہر تبدیلی جنرل آصف غفور کو ذاتی ٹوئٹر اکاؤنٹ رکھنے کی اجازت بھی ہے۔ ماضی میں ترجمان کا صرف ایک اکاؤنٹ ہی ہوا کرتا تھا۔ سویلین لباس میں ملبوس ڈی پی کے ساتھ اکاؤنٹ کو بھی بڑی تعداد میں سیاسی جماعتوں اور عام طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے فالو کرتے ہیں۔ اس اکاؤنٹ سے وہ اکثر لوگوں کے سیاسی و غیرسیاسی کمنٹس کے جواب بھی دے رہے ہوتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر جنگ
بھات کے زیر انتظام کشمیر میں کرفیو اور فوجی تسلط کے بعد سے بھارتی فوج کے ریٹائرڈ میجر گورو آریا نے سوشل میڈیا پر پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور سے جنگ کا آغاز کر رکھا ہے۔ جس کے جواب میں پاکستانی سوشل میڈیا کے بعض سرگرم اراکین نے ٹرینڈ بنا کر بھرپور مہم جوئی کی جس کو دوسرے الفاظ میں سوشل میڈیا کی جنگ کہا جا سکتا ہے۔
بھارتی میڈیا نے پرچار کیا کہ پاکستانی فوج کے ترجمان نوجوانوں کو ٹرینڈ بنانے کے پیسے دیتے ہیں جس کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے گذشتہ ہفتے دفتر خارجہ میں بریفنگ میں کہا کہ رضاکارانہ طور پر سوشل میڈیا پر ملک کا دفاع کرنے والوں کے وہ شکر گزار ہیں۔ شاید اسی شکریے کے بعد ان کا ٹرینڈ ٹاپ ٹرینڈز میں سرفہرست آ گیا۔
سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بنانے والے اور imDGISPR کا ٹرینڈ متعارف کرنے والے میاں متین سے جب انڈپینڈنٹ اردو نے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ’بھارتی ریٹائرڈ میجر @majorgauravarya اور ریپبلک ٹی وی نے ففتھ جنریشن ہائبرڈ انفارمیشن وار میں شکست کے غصے کے طور پر اپنے پیڈ میڈیا سیلز کے ذریعے ڈی جی آئی ایس پی آر کے خلاف نازیبا ٹرینڈ چلایا جس میں پیسے خرچ کرنے کے باوجود وہ 10 ہزار ٹویٹس نہ کرسکے۔ اس کے بدلے میں نے ذاتی حیثیت میں اپنی ٹیم پاکستان زندہ باد کے ہمراہ ڈی جی آئی ایس پی آر اور پاکستان فوج کے حق میں ٹرینڈ شروع کیا تو محب وطن لوگوں نے دو لاکھ کے قریب ٹویٹس کر دیے جو دو دن تک پینل پر رہا۔‘
ففتھ جنریشن وار فئیر کیا ہے؟
سوشل میڈیا کے ایک سرگرم رکن حبیب یوسفزئی کے مطابق ففتھ جنریشن وار میں ہتھیاروں کے ساتھ پروپیگنڈے، سفارت کاری، معیشت اور دیگر ہر طرح کے حربوں کو بروئے کار لایا جاتا ہے۔ ’یہ زمین پر نہیں بلکہ ذہنوں میں لڑی جاتی ہے۔ پہلے مرحلے میں انسانوں کو نہیں بلکہ ان کے ذہنوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ذہنوں کی برین واشنگ کی جاتی ہے۔ فوجیں بھیجنے کی بجائے زیر نشانہ ملک کے شہریوں کو اپنی ریاست اور فوج کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔‘
سوشل میڈیا کے سرگرم رکن میاں متین نے انڈپینڈنٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب سوشل میڈیا ایک جنگ کا میدان ہے اور اس میدان کو خالی نہیں چھوڑا جا سکتا۔ ’دشمن میں اتنی ہمت نہیں کہ پاکستان کے اندر کارروائی کرسکے لیکن دشمن جھوٹی خبریں پھیلا کر ایسے ڈرامے کو حقیقت کا رنگ دینے کی کوشش کرتا ہے۔‘
بھارتی میڈیا ڈی جی آئی ایس پی آر سے خائف کیوں؟
صحافی جویریہ صدیق کہتی ہیں کہ بھارت کے ویریفائیڈ اکاؤنٹ میجر گوریو نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے خلاف ناکام ٹرینڈ چلانے کی کوشش کی جس کے بعد سے پاکستانی سوشل میڈیا صارفین اب تک تین ٹرینڈ جنرل آصف کے حوالے سے کرچکے ہیں۔ جویریہ نے کہا کہ بھارتی میڈیا ہر اس پاکستانی اور پاکستان کے ادارے سے خائف رہتا ہے جو ان کے جنگی عزائم کو ناکام کر دیتے ہیں۔ ‘
آرمی چیف کو تنازعات سے الگ رکھنے کی کوشش؟
صحافیوں کے ایک حلقے کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’ہر معاملے میں ڈی جی آئی ایس پی آر کے سامنے ہونے کا مقصد آرمی چیف کو براہ راست بہت سے متنازع معاملات سے بچانا بھی ہے۔ آرمی چیف تک رسائی مشکل اور پاکستان فوج کے ترجمان تک رسائی آسان بنانے کا مقصد آرمی چیف کو تنازعات سے الگ رکھنا ہے۔ جس میں موجودہ ڈی جی آئی ایس پی آر کافی حد تک کامیاب بھی ہوئے ہیں۔‘
دفتر خارجہ میں ہونے والی بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر سے میری ملاقات ہوئی تو میں نے دیکھا کہ بریفنگ ختم ہونے کے 20 منٹ تک ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ سیلفیز لینے والوں کی لائن لگی ہوئی تھی۔ میں نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے کہا کہ ’سر آپ بہت مشہور ہیں عوام میں، اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی محبت ہے کہ وہ مجھے پیار کرتے ہیں۔‘