سعودی عرب نے رواں ہفتے ریاض ایکسپو 2030 کے لیے ماسٹر پلان کا اعلان کیا ہے۔ منصوبے کا مقصد ایکسپو کو اب تک کی سب سے زیادہ مستحکم اور بااثر عالمی نمائش بنانا ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے (ایس پی اے) نے بدھ کو کہا ہے کہ ’متحد ہو کر دور اندیش کل کے لیے‘ کے مرکزی خیال کے تحت سعودی عرب نے پیرس میں بیورو انٹرنیشنل دی ایکسپوزیشنز کے 179 رکن ممالک کی موجودگی میں ہونے والے سرکاری استقبالیے میں اس منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
تقریب کا لائحہ عمل، کاربن غیرجانبداری کے حصول اور پائیداری کے بین الاقوامی معیارات پر عمل کرنے کے لیے ملک کے عزم سے مطابقت رکھتا ہے۔
اس لائحہ عمل میں شہری جنگلات، صاف کیے گئے پانی کا استعمال اور توانائی کے نئے ذرائع کی فراہمی شامل ہے۔
ایکسپو بلیو پرنٹ ٹیم کی رکن انجینیئر نوف بنت ماجد المنیف نے کہا کہ ’مملکت میں ہمارا مقصد پہلی ماحول دوست نمائش کا اہتمام کرنا ہے تا کہ کاربن کے اخراج کو صفر کرنے کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔
’ریاض ایکسپو 2030 سائٹ کو ماحول دوست وسائل سے توانائی فراہم کی جائے گی جن کا انحصار شمسی توانائی پر ہے اور ہم وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لیے اعلیٰ معیارات اور حیاتیاتی تنوع کو بڑھانے، خوراک کے ضیاع کو روکنے اور گرین ویسٹ مینیجمنٹ اوراسے دوبارہ قابل استعمال بنانے کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے تفصیلی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں۔‘
نمائش کا بے مثال ڈیزائن
بلیو پرنٹ ٹیم ارکان کے مطابق نمائش کا ڈیزائن قدیم شہری انداز، تاریخ، ثقافت اور ریاض شہر کے قدرتی حسن کا آئینہ دار ہے۔
اس سے ماحولیات کے تناظر میں باقی دنیا سے ہم آہنگ سعودی عرب کی مشترکہ تشویش اور مواقع سے بھرپور مستقبل کو دیکھنے کی خواہش کا اظہار ہوتا ہے۔
تقریباً 226 پویلینز کے ساتھ تمام ممالک ایک دوسرے کے ساتھ ہوں گے جو کہ عالمی تعاون کو آسان بنانے میں سعودی عرب کے اہم کردار کی علامت ہے۔
نمائش میں پولینز کے درمیان شرکت کرنے والوں کے سفر کو آسان بنانے اور نقل و حرکت میں سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ پویلین، ثقافتی اور اختراعی سہولیات، کھانے کی سہولیات کی فراہمی سمیت آرام اور انتظار گاہ کے علاقوں کے درمیان سفر کر سکیں۔
ریاض ایکسپو 2030 کی بلیو پرنٹ ٹیم کی رکن لامیا بنت عبدالعزیز نے بی آئی ای کے اراکین کو بتایا کہ ’ٹیم ایکسپو کے ایک ایسے ورژن کی تیاری پر کام کرے گا جو سائٹ کے اندر آنے والوں کی نقل و حرکت کو سب سے زیادہ آسانی ملے اور یہ اب تک کا سب سے زیادہ انٹرایکٹیو، باہمی تعاون پر مبنی اور پائیدارایونٹ ہو۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ نمائش میں آنے والوں کو ایک غیر معمولی تجربہ ملے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم تمام شریک ممالک کے لیے اضافی اہمیت سمیت مکمل اور متوازن شرکت پر بھی کام کریں گے اور ہم چار کروڑ ملین سے زیادہ زائرین کو اعلیٰ معیار کا بے مثال تجربہ فراہم کریں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نمائش میں آنے والے شرکا ریاض کے تعمیراتی ورثے سے متاثر ہو کر بنائے گئے ڈیزائنوں کے ساتھ مکمل سایہ دار راہداریوں میں چہل قدمی کر سکیں گے۔
ریاض ایکسپو 2030 میں وادی السُّلَی کی معاون ندیوں میں سے ایک ندی کے ایک طرف جدید سبز نخلستان بھی ہو گا۔ ندی نمائش کے مقام سے گزرے گی۔
ریاض ایکسپو 2030 کے مرکز میں ایک سنگ میل بنایا جائے گا جو 195 کالموں پر مشتمل ہے اور نمائش میں شریک ممالک کی نمائندگی کرتا ہے۔
اس سنگ میل کے گرد تین پویلین ہیں۔ ہر نمائش کے ذیلی تھیمز ’سب کے لیے خوشحالی‘ ’کلائمیٹ ایکشن‘ اور ’ایک مختلف کل‘ کی نمائندگی کرتے ہیں۔
اس نمائش میں کولیبریٹیو چینج کارنر (سی تھری) بھی پیش کیا جائے گا۔ یہ ایک ایک ایسا علاقہ جو ریاض ایکسپو 2030 تک اور اس سے آگے کے سات سالہ سفر کے دوران جدت اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دے گا۔
سی تھری کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ کس طرح سائنسی، سماجی، اور فکری اختراعات میں ذہین دماغوں کے درمیان تعاون ان تبدیلیوں کو تیز کر سکتا ہے جو ہمارے مستقبل کو تشکیل دیں گی۔
قدرتی اور روایتی خصوصیات
لامیہ بنت عبدالعزیز نے بتایا کہ نمائش کے’تمام شرکا اپنی ترجیحات کو حاصل کرنے اور ایکسپو کے مرکزی تھیم اور اس کے ذیلی تھیمز کے ساتھ ہم آہنگی میں پویلین تیار کرنے کے قابل ہوں، جب کہ تلاش کے مواقع لامحدود ہوں گے تاکہ زائرین دنیا کے کسی بھی ملک میں جانے کے تجربے کو محسوس سکیں اور اس کے ساتھ متنوع ثقافتی اور تفریحی تقریبات سے لطف اندوز ہو سکیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اس نمائش میں دنیا بھر کے بین الاقوامی ریستوران اور لائیو میوزک پرفارمنس بھی شامل ہوں گی۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب اوساکا ایکسپو 2025 میں شریک ہوگا جہاں ریاض ایکسپو 2030 کی تیاری کے دوران پیش آنے والے چیلنجز جیسے چیلنجز سے نمٹنے میں ممالک کی مدد کے لیے ایک شعبہ قائم کیا جائے گا۔
نمائش کا مقام
ریاض ایکسپو 2030 کا اہتمام شاہ سلمان بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب کیا جائے گا جو اس وقت اس مقصد کے لیے تیار کیا جا رہا ہے جس سے شہر میں آنے والے سیاحوں کے لیے آسانی سے رسائی ممکن ہو گی۔
سیاح ’ریاض میٹرو‘ نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہوئے منٹوں میں نمائش کے مقام تک پہنچ سکیں گے۔ یہ نیٹ ورک ریاض شہر کے تمام حصوں سے گزرتا ہے اور نمائش کے تین داخلی راستوں میں سے ایک کو جدید روڈ نیٹ ورک سے ملاتا ہے۔