امریکہ میں پاکستانی نژاد خاتون سیاست دان پر حملہ

امریکن اسلامک کونسل ریلشنز کے مطابق مریم خان اپنے تین بچوں، بہن اور ایک دوست کے ساتھ جا رہی تھیں جب ملزم نے ان پر ’بے ہودہ اور فحش‘ آوازے کسے ’انہیں مارا اور زمین پر پھینک دیا۔‘

33سالہ مریم خان کنیکٹی کٹ ہاؤس آف ریپریزنٹیٹوز کی پہلی مسلمان رکن ہیں (ٹوئٹر، مریم خان )

امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کے ایوان نمائندگان کی پاکستانی نژاد رکن مریم خان پر ہارٹ فورڈ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید الاضحیٰ کی نماز میں شرکت کے بعد حملہ کیا گیا۔

پولیس کے مطابق ایک 30 سالہ شخص پر اس حملے کا الزام ہے۔

یہ واقعہ بدھ کو پیش آیا۔

امریکن اسلامک کونسل ریلشنز کے مطابق مریم خان اپنے تین بچوں، بہن اور ایک دوست کے ساتھ جا رہی تھیں جب ملزم نے ان پر ’بے ہودہ اور فحش‘ آوازے کسے اور پھر ’انہیں مارا اور زمین پر پھینک دیا۔‘

پولیس کے مطابق مشتبہ شخص کا نام آندرے ڈیسمنڈ ہے جو حملے کے بعد فرار ہو گیا لیکن آس پاس موجود شہریوں نے اس کا پیچھا کیا اور پولیس کے پہنچنے تک اسے حراست میں رکھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آندرے ڈیسمنڈ کو گرفتاری کے بعد تھرڈ ڈگری حملے، سیکنڈ ڈگری غیر قانونی تحمل، سیکنڈ ڈگری امن کی خلاف ورزی اور پولیس کے ساتھ الجھنے کے الزامات کا سامنا ہے۔

دریں اثنا، کنیکٹی کٹ ہاؤس کے سپیکر میٹ رائٹر اور اکثریتی رہنما جیسن روزاس نے حملے کی مذمت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے پاس فی الحال حملے کی تفصیلات نہیں ہیں لیکن ریاستی پولیس نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ ہارٹ فورڈ پولیس کے ساتھ مل کر مکمل تحقیقات کریں گے۔ یہ امر بالخصوص تکلیف دہ ہے کہ مریم خان پر ایک مقدس دن حملہ ہوا۔ مریم اور ان کے خاندان کے لیے ہماری نیک خواہشات ہیں۔‘

33 سالہ مریم خان کنیکٹی کٹ ہاؤس آف ریپریزنٹیٹوز کی پہلی مسلمان رکن ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ