ٹوئٹر نے ٹویٹس پڑھنے کی عارضی حد مقرر کر دی

ایلون مسک کے مطابق تصدیق شدہ اکاؤنٹس اب عارضی طور پر روزانہ 6000 تک پوسٹس پڑھ سکیں گے جبکہ غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس 600 پوسٹس تک محدود کر دیے گئے ہیں۔

واشنگٹن: 14 اپریل 2022 کو لی گئی اس تصویر میں ایلون مسک کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ان کی تصویر کے سامنے(اے ایف پی)

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے ہفتے کو اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ٹوئٹر نے ڈیٹا کے حصول اور سسٹم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ’انتہائی سطح‘ سے نمٹنے کے لیے پڑھنے کے حوالے سے پوسٹس کو عارضی طور پر محدود کر دیا ہے۔

ہفتے کو ہزاروں لوگوں نے ٹوئٹر تک رسائی نہ ہونے کی شکایت کی تھی۔ ایسا مسک کے اعلان کے بعد سامنے آیا کہ تصدیق شدہ اکاؤنٹس اب عارضی طور پر روزانہ چھ ہزار پوسٹس پڑھنے تک محدود کر دیے گئے ہیں۔

 غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس چھ سو پوسٹ تک محدود ہوں گے اور نئے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس تین سو تک پوسٹ پڑھ سکیں گے۔

بعد ازاں انہوں نے کہا کہ حد میں اضافے کے بعد جلد ہی تصدیق شدہ اکاؤنٹس آٹھ ہزار، غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس آٹھ سواور نئے غیر تصدیق شدہ کے لیے چار سو پوسٹ پڑھ سکیں گے۔

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ٹوئٹر نے جمعے کو اعلان کیا کہ اب ٹویٹس دیکھنے کے لیے صارفین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اکاؤنٹ  کی ضرورت ہوگی۔ مسک نے اس عمل کو ’عارضی ہنگامی اقدام‘ قرار دیا۔

مسک نے ہفتے کو ٹویٹ کیا کہ ’ڈیٹا لینے اور سسٹم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی انتہائی سطحوں سے نمٹنے کے لیے ہم نے درج ذیل عارضی حدود کو لاگو کیا ہے۔ تصدیق شدہ اکاؤنٹس روزانہ چھ ہزار، غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس چھ سو پوسٹ اور نئے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس تین سو پڑھنے تک محدود ہوں گے۔‘

مسک کے اعلان کے بعد ہیش ٹیگ ’ریسٹ ان پیس ٹوئٹر‘ سمیت ’ٹوئٹر ڈاؤن‘ اور ’سپیس کیرن‘ بھی ٹرینڈ کرتا رہا۔

 مسک نے بعد میں اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’حد کے بارے میں تمام پوسٹیں کو پڑھنے کی وجہ سے حد کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا۔‘

یہ مسائل پہلی بار ہفتہ کو دوپہر کے قریب رپورٹ ہوئے لیکن ویب سائٹوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’ڈاؤن ڈیٹیکٹر‘ کے مطابق شام چھ  بجے تک سائٹ کے بارے میں ہزاروں رپورٹس موجود تھیں۔

برطانیہ میں سب سے زیادہ 5126 لوگوں نے شام چار بج کر 12 منٹ پر ٹوئٹر تک رسائی میں مشکل کی شکایت کی۔

ایسا فروری میں ٹوئٹر تک رسائی نہ ہونے کے مسئلے بعد ہوا ہے۔ فروری میں پلیٹ فارم کے وسیع پیمانے پر تکنیکی مسائل سے دوچار ہونے کے بعد بہت سے صارفین ٹویٹ کرنے، اکاؤنٹس کو فالو کرنے یا اپنے براہ راست پیغامات تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہو گئے تھے۔

اخبار دا گارڈین کے مطابق سپیس ایکس کے بانی اور چیف انجینئر ایلون مسک نے پہلے مصنوعی ذہانت کی فرمز جیسا کہ چیٹ جی پی ٹی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا کہ وہ اپنی زبان کے ماڈل کی تربیت کے لیے ٹوئٹر کا ڈیٹا استعمال کر رہی ہیں۔

مسک نے اکتوبر میں ٹویٹر کو 44 ارب ڈالر (35.5 ارب پاؤنڈ) میں خریدنے کے بعد اس کا انتظام سنبھالا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے ٹوئٹر کے پوری دنیا میں موجود آٹھ ہزار کے عملے میں سے تقریباً 80 فیصد ملازمین کو نوکری سے برخاست کر دیا تھا۔ بعد میں انہوں نے اعتراف کیا کہ اس کے نتیجے میں پلیٹ فارم  کی بہت سے خدمات متاثر ہوئی ہیں۔

مسک نے ’بلیو ٹک‘ کا ورثہ بھی ختم کر دیا جو صارف کی شناخت کی تصدیق کرتا تھا اور اس کی جگہ ادائیگی کر کے حاصل کی جانے والی ٹوئٹر بلیو کی سبسکرپشن نے لے لی۔

بڑی اور معروف شخصیات نے کہا کہ اس اقدام نے پلیٹ فارم کو جعلسازوں اور غلط معلومات کے لیے کھول دیا ہے۔

جو صارفین ماہانہ 9.60 پاؤنڈ یا سالانہ 115.20 پاؤنڈ  ادا کر کے بلیو ٹک سروس حاصل کر سکتے ہیں وہ دس ہزار حروف پر مشتمل ٹویٹس کر سکتے ہیں۔

صرف سبسکرائبرز کے لیے دستیاب دیگر منتخب سروسز میں نان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) پروفائل پکچرز، شائع شدہ ٹویٹس میں تبدیلیاں کرنا اور تقریباً 50 فیصد کم اشتہارات دیکھنا شامل ہیں۔

دسمبر میں ٹوئٹر کا انتظام سنبھالنے کے چند ہفتوں بعد مسک نے ٹویٹ کیا کہ ’جیسے ہی مجھے کوئی زیادہ احمق شخص مل جائے گا میں اس عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا۔‘

یہ وعدہ اس وقت سامنے آیا جب لاکھوں ٹوئٹر صارفین نے مسک کے اس پول میں ان سے استعفیٰ دینے کو کہا جو انہوں نے پوسٹ کیا تھا اور اس میں اپنے وعدے پر عمل کا اعلان کیا تھا۔

مئی میں مسک نے تصدیق کی کہ ایڈورٹائزنگ ایگزیکٹیو لنڈا یاکارینو جو پہلے این بی سی یونیورسل سے وابستہ تھیں، ان کی جگہ ٹوئٹر کی چیف ایگزیکٹیو ہوں گی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی