امریکہ: بڑے سٹارز کے ساتھ ’میجر لیگ کرکٹ‘ کا آغاز آج سے

آئی پی ایل اور پی ایس ایل کی طرح اس لیگ میں دنیا بھر سے تجربہ کار بین الاقوامی کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔

امریکہ میں شروع ہونے والی میجر لیگ کرکٹ میں دنیا بھر سے بڑے نام کھیلتے دکھائی دیں گے (میجر لیگ کرکٹ/ فیس بک)

امریکہ میں پیشہ وارانہ کرکٹ کے فروغ کے لیے ابھی تک کے سب سے بڑے ایونٹ میجر لیگ کرکٹ کا آغاز آج (جمعرات) سے ہو رہا ہے جس کے افتتاحی سیزن میں پاکستان سمیت دنیائے کرکٹ کے بڑے ستارے چمکتے دکھائی دیں گے۔

امریکہ میں کرکٹ کی انٹری کی اس سے پہلے کی کوششوں کے برعکس اس بار ممبئی انڈینز اور چنئی سپر کنگز سمیت انڈین پریمیئر لیگ کی چار فرنچائزز کے ساتھ میجر لیگ میں پیسے اور مہارت کی کوئی کمی نہیں۔

فنڈز اور اور ٹیلی ویژن حقوق کے سودوں کے ساتھ ساتھ میجر لیگ کو یو ایس کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی بھی منظوری حاصل ہے۔

آئی پی ایل اور پی ایس ایل کی طرح اس لیگ میں دنیا بھر سے تجربہ کار بین الاقوامی کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے شاداب خان، حارث رؤف اور عماد وسیم کے علاوہ سمی اسلم سمیت کئی دیگر کھلاڑی لیگ میں جلوہ گر ہوں گے جبکہ انگلینڈ کے اوپننگ بلے باز جیسن رائے، آسٹریلوی بلے باز ایرون فنچ، جنوبی افریقہ کے تیز گیند باز کاگیسو ربادا، ویسٹ انڈیز کے سپنر سنیل نارائن اور افغانستان سے راشد خان چھ ٹیموں کی نمائندگی کرتے دکھائی دیں گے۔

کرکٹ طویل عرصے سے امریکہ میں محض تفریح کے لیے کھیلی جاتی رہی ہے۔ امریکہ اور کینیڈا کے درمیان 1844 میں نیویارک میں پہلا بین الاقوامی میچ کھیلا گیا تھا تاہم امریکہ میں اس کھیل کے لیے سہولیات کی کمی ہے جہاں بیس بال کو بڑے پیمانے پر پسند کیا جاتا ہے۔

نارتھ ٹیکسس میں بیس بال کے گرینڈ پریری سٹیڈیم کو کرکٹ کے لیے میدان میں تبدیل کر دیا گیا ہے جو میجر لیگ میں ٹیکساس سپر کنگز اور لاس اینجلس نائٹ رائیڈرز کے درمیان افتتاحی میچ کی میزبانی بھی کرے گا۔

دیگر مقابلے موریس ول، نارتھ کیرولائنا میں کھیلے جائیں گے جب کہ پلے آف اور فائنل ٹیکسس میں ہوں گے۔

اگرچہ منتظمین کرکٹ سے محبت کرنے والے پاکستان اور انڈیا سمیت ایشیائی ممالک کے شائقین کی حمایت کی توقع رکھتے ہیں تاہم ان کا مقصد بتدریج امریکی عوام میں اس کھیل کو مقبول بنانا ہے۔

ٹورنامنٹ کے ڈائریکٹر جسٹن گیل نے اس حوالے سے اے ایف پی کو بتایا: ’اس لیگ کا مقصد کرکٹ کو بڑھانا اور امریکہ میں اس کھیل کو فروغ دینا ہے۔‘

ان کے بقول: ’ہمارے لیگ میں دنیا کے کچھ بہترین کھلاڑی شامل ہیں جو حقیقت میں اس کھیل کی نمائندگی کر سکتے ہیں۔ یہاں کرکٹ کے اچھے معیار کے مقابلے ہوں گے جو ہمیں موجودہ شائقین اور نئے شائقین کو اس کھیل کو پیش کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔‘

ہر ٹیم میں زیادہ سے زیادہ چھ غیر ملکی کھلاڑی اور کم از کم پانچ ملکی کھلاڑی ہوں گے۔

کوچز اور کپتانوں کے لیے ابھرتے ہوئے ڈومیسٹک کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ تجربہ کار بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ ٹیموں کا انتظام کرنا ایک چیلنج ہوگا لیکن ممبئی انڈینز کی ذیلی ٹیم ایم آئی نیویارک کے ہیڈ کوچ رابن پیٹرسن کا کہنا ہے کہ یہ نتیجہ خیز ہو گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا: ’میرے تجربے کے مطابق میں نے محسوس کیا کہ مقامی کھلاڑی ان سپر سٹارز کے ساتھ کھیل کر سیکھتے ہیں۔

آئی پی ایل ٹیموں کی شمولیت کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا کی ’کرکٹ وکٹوریہ‘ نے بھی سان فرانسسکو یونی کورنز کے ساتھ شراکت داری کی ہے اور کرکٹ نیو ساؤتھ ویلز واشنگٹن فریڈم کے ساتھ منسلک ہے۔

لیگ نے سٹریمنگ سروس کے لیے Willow TV کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جن کے مالکان اس لیگ میں بھی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ انڈیا میں یہ حقوق Viacom18 کو دیے گئے ہیں۔

پیٹرسن پر امید ہیں کہ ٹی 20 کھیل کے طویل فارمیٹس سے کہیں زیادہ امریکی مارکیٹ فروغ پانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مزید تفریحی ہوتا جا رہا ہے۔ یہ ایک دلچسپ پروجیکٹ ہے۔ میرے خیال میں اب وقت آگیا ہے کہ لوگ امریکہ میں کرکٹ کو سنجیدگی سے لینا شروع کریں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ