جمہوریہ چیک سے تعلق رکھنے والی مارکیٹا ووندروسووا ہفتے کو ومبلڈن ٹینس چیمپئن شپ میں ویمنز ایونٹ کا ٹائٹل جیتنے والی پہلی ان سیڈڈ خاتون کھلاڑی بن گئیں۔
انہوں نے چیمپیئن شپ کے فائنل میں تیونس کی انس جبیر کو سٹریٹ سیٹس میں شکست دی۔ ان کی جیت کا 4-6 شاندار شکور رہا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ووندروسووا 60 سال میں چیمپیئن سشپ کے فائنل میں پہنچنے والی پہلی غیر سیڈڈ کھلاڑی ہیں جب کہ ان کی مد مقابل ٹینس کی عالمی درجہ بندی میں چھٹے نمبر پر ہیں۔
اس صورت حال کے پیش نظر لوگوں کا خیال تھا کہ ووندروسووا ٹائٹل نہیں جیت پائیں گی۔
A royal embrace #Wimbledon pic.twitter.com/nDty8Ya9Sx
— Wimbledon (@Wimbledon) July 15, 2023
ووندروسووا کا کہنا تھا کہ ’ان تمام حالات جن سے میں گذر چکی ہوں۔ گذشتہ سال اس موقعے پر میں نے پلاسٹر چڑھا رکھا تھا۔ اوراب مجھے یقین نہیں ہو رہا کہ میں نے یہ ٹرافی اٹھا رکھی ہے۔‘
2022 میں کلائی زخمی ہونے کی وجہ سے ووندروسووا کھیل سے باہر ہو گئیں تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا جیت کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’پتہ نہیں اب کیا ہو رہا ہے؟‘
چیمپیئن شپ میں شکست عالمی نمبر چھ کھلاڑی انس جبیر کے لیے ایک اور دھچکا تھا جو ٹرافی دینے کے جذباتی منظر کے موقعے پر رو پڑیں۔
جبیر گذشتہ سال ومبلڈن گرینڈ سلیم کے فائنل میں پہنچنے والی پہلی عرب خاتون تھیں لیکن الینا ریباکینا کے ہاتھوں تین سیٹس میں شکست کی وجہ سے ان کی یہ کامیابی ماند پڑی گئی۔
جبیر نے اپنے آنسو صاف کرتے ہوئے کہا کہ ’آج کا دن مشکل ہو گا لیکن میں حوصلہ نہیں ہاروں گی۔ یہ میرے کیریئر کی سب سے زیادہ تکلیف دہ ناکامی ہے لیکن ایک دن ہم کامیاب ہوں گے۔ میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں کہ حوصلہ نہیں ہاروں گی۔‘
جبیرکی گرینڈ سلیم سنگلز ٹائٹل جیتنے والی پہلی افریقی اور عرب خاتون بننے کی کوشش ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہوگئی ہے۔