لاہور میں نیشنل ہاکی سٹیڈیم اور فٹ بال سٹیڈیم میں شمسی توانائی کا نظام نصب ہونے سے لاکھوں روپے بجلی کا بل ادا کرنے کی بجائے اب محکمہ پنجاب سپورٹس بورڈ کو آمدن متوقع ہے۔
اس منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں نشتر سپورٹس کمپلیس میں ہاکی اور فٹ بال سٹیڈیم کے علاوہ جمنیزیم اور سوئمنگ پول ایریا کو بھی مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقل کیا گیا ہے۔
ان چاروں مقامات پر نئے شمسی نظام کا باقاعدہ افتتاح وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔
ڈائریکٹر جنرل پنجاب سپورٹس ڈاکٹر آصف طفیل کے مطابق اس سے پہلے فنڈز سے بجلی کے بلوں کی مد میں لاکھوں روپے ادا ہوتے تھے، جو اب کھیلوں کے مقابلوں اور کھلاڑیوں کے تربیت پر خرچ ہوں گے۔
’ہمارے دفاتر میں سارا دن اور پھر اگر فلڈ لائٹ میں کوئی میچ ہوتا تو بجلی کافی استعمال ہوتی تھی لیکن اب ہم ضرورت سولر سسٹم سے پوری کر سکیں گے۔‘
انہوں نے اس منصوبے پر حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ نیپرا سے این او سی مل چکا ہے اور نیٹ میٹر بھی خریدے جا چکے ہیں۔
’ہماری کوشش ہے کہ چند دن بعد وزیر اعظم جب افتتاح کے لیے آئیں تو چاروں شمسی نظام چل رہے ہوں۔
’ہمارا ہاکی سٹیڈیم گذشتہ چار دن سے نئے نظام پر چل رہا ہے۔ اس موسم میں یہ نظام ہماری دن کی ضروریات پوری کر رہا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ یہ بنیادی طور پر محکمہ توانائی کا منصوبہ ہے، جیسے ہسپتال، سرکاری اور دیگر ادارے شمسی نظام پر منتقل کیے گئے ہیں ویسے ہی ہمارے یہ چار میدان بھی اس نظام پر ڈالے گئے ہیں۔
’میرے خیال میں اتنی بڑی سطح پر کسی اور سٹیڈیم میں یہ نظام موجود نہیں۔۔۔ کسی چھوٹے میدان کی سٹریٹ لائٹس وغیرہ سولر پر ہوں تو کہہ نہیں سکتا۔
’پورے سٹیڈیم کو پہلی بار بڑے پیمانے پر سولرائز کیا گیا ہے ۔ اب ہم بجلی کی قیمت ادا کرنے کی بجائے لیسکو کو بجلی فروخت کر سکیں گے۔‘
اس منصوبے کے تحت لاہور کے بعد صوبے کے تمام بڑے شہروں کے میدان بھی شمسی نظام پر منتقل کیے جائیں گے۔
یہ منصوبہ حکومت پاکستان کے شمسی نطام کو تقویت دینے کے تحت ہے اور اسی وجہ سے دیگر سرکاری دفاتر کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔