صوبہ پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ جڑنوالہ واقعے کے دونوں مرکزی ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے یہ اعلان جمعرات کی شب سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر کیا۔
اپپنے بیان میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ جڑانوالہ واقعے کے دونوں مرکزی ملزمان محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی حراست میں ہیں۔
اس سے قبل پاکستان فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے پنجاب کے ضلع فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں مبینہ توہین مذہب کے واقعے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر کہا تھا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیا جائے گا۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف نے جمعرات کو آئی ایس پی آر انٹرن شپ پروگرام کے شرکا سے خطاب میں کہا کہ ’جڑانوالہ واقعہ افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے۔‘
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے تمام شہری، بلاتفریق مذہب برابر ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایسے جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔‘
پنجاب کے ضلع فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں مبینہ توہین مذہب کے ردعمل میں بدھ (16 اگست) کو گرجا گھروں اور مسیحی برادری کے مکانات کو نقصان پہنچائے جانے کے بعد کشیدہ صورت حال کے پیش نظر فیصل آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جبکہ ضلع بھر میں آج عام تعطیل کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
جڑانوالہ میں گذشتہ روز مبینہ توہین مذہب کے بعد مظاہرین نے ایک مسیحی بستی کا گھیراؤ کرکے وہاں توڑ پھوڑ کی اور چرچ جلا دیے تھے، جس کے بعد علاقے میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے جبکہ دو مسیحی نوجوانوں کے خلاف توہین مذہب کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر فیصل آباد کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق جڑانوالہ میں امن و امان کی مکمل بحالی اور صورت حال معمول پر آنے تک دفعہ 144 نافذ رہےگی جبکہ ضلع بھر میں عام تعطیل کے باعث آج تمام تعلیمی ادارے اور دفاتر بند رہیں گے۔
دوسری جانب حکومت پنجاب نے جڑانوالہ واقعے کی اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم جاری کیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کیے گئے پیغام میں ترجمان حکومت پنجاب نے کہا کہ ’سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کے اندرونی امن کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔‘
سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں صارفین اس لاقانونیت کی مذمت کر رہے ہیں۔ جڑانوالہ پلیف فارم ایکس پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔
مزید کہا گیا کہ ’قرآن پاک کی بے حرمتی اور مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا۔۔ واقعے پر تحقیقات جاری ہیں اور ملزموں کی گرفتاری کا حکم دے دیا گیا ہے۔‘
ترجمان حکومت پنجاب نے ان واقعات میں ملوث 100 سے زائد افراد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ ملزمان سے ’سائنٹیفک طریقے سے تفتیش‘ جاری ہے۔
دوسری جانب تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں کی جانب سے جڑانوالہ میں اعلانات کیے جارہے ہیں کہ کوئی بھی قانون ہاتھ میں نہ لے اور بدامنی نہ پھیلائے۔
پاکستان میں گرجا گھروں کو نقصان پہنچانے پر گہری تشویش ہے: امریکہ
امریکہ نے پاکستان میں قرآن کی مبینہ بے حرمتی کے بعد گرجا گھروں اور مسیحی برادری کے گھروں کو نقصان پہنچائے جانے کے عمل پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان الزامات کی مکمل تحقیقات پر زور دیا ہے۔
دوسری جانب حکومت پنجاب نے جڑانوالہ واقعے کی اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم جاری کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل سے بدھ کو ایک پریس بریفنگ کے دوران ایک صحافی نے جڑانوالہ واقعے سے متعلق سوال کیا کہ ’پاکستانی حکام کے لیے اس حوالے سے آپ کا کیا پیغام ہے جبکہ پاکستان پہلے ہی سے سی پی سی ممالک (Countries for Particular Concern) کی فہرست میں شامل ہے؟‘
جس پر ترجمان ویدانت پٹیل نے ان واقعات پر ’گہری تشویش‘ کا اظہار کرتے ہوئے ‘آزادی اظہار‘ کی حمایت کا اعادہ کیا۔
ان کا کہنا تھا: ’پاکستان میں مبینہ طور پر قرآن کی بے حرمتی کے ردعمل میں گرجا گھروں اور (مسیحی کمیونٹی کے) گھروں کو نشانہ بنائے جانے کے عمل کے حوالے سے ہمیں گہری تشویش ہے۔ ہم پر امن آزادی اظہار اور ہر ایک کے لیے مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔‘
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ ’ہم مذہبی بنیادوں پر ہونے والے تشدد کے واقعات کے حوالے سے ہمیشہ فکر مند رہتے ہیں۔ تشدد یا تشدد کا خطرہ کبھی بھی اظہار رائے کی قابل قبول شکل نہیں ہے، اور ہم پاکستانی حکام پر زور دیتے ہیں کہ ان الزامات کی مکمل تحقیقات کریں اور تمام ملوث افراد کے لیے پرسکون رہنے کا مطالبہ کریں۔‘