پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ انڈیا کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر 19 اگست کی صبح چھ بجے سے اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے جبکہ اسلام کے مقام پر دریائے ستلج میں 21 اگست سے اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے مون سون اپڈیٹ : گنڈا سنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ سلیمانکی میں دریائے ستلج میں 19 اگست کی صبح 6 بجے سے اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے۔ اسلام کے مقام پر دریائے ستلج میں 21 اگست سے اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے۔ pic.twitter.com/QxexpuGHey
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) August 18, 2023
این ڈی ایم اے نے صوبائی محکمے پی ڈی ایم اے کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ دریائے ستلج پر گنڈا سنگھ والا، سلیمانکی اور اسلام کے نشیبی علاقوں کی آبادی کو پیشگی انتباہ اور خطرے سے دوچار افراد کے انخلا کو یقینی بنائے۔
مزید کہا گیا کہ حساس علاقوں کی جانب ٹریفک کی منظم نگرانی کی جائے، ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مشینری تیار رکھیں اور نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کی نقل مکانی کے لیے انتظامات کیے جائیں۔
سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے ہفتے کو بتایا ہے کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی سطح 23 فٹ بلند اور بہاؤ 2 لاکھ 78 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ترجمان کے مطابق تلوار پوسٹ کے مقام پر پانی کی سطح 12 فٹ بلند ہو چکی ہے، فتح محمد پوسٹ کے مقام پر پانی کی سطح 15 فٹ بلند ہے جبکہ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں سے 80 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہیڈ اسلام کے مقام پر آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے جبکہ دریائے ستلج میں سیلابی صورت حال کا انحصار ہریکے اور فیروز پور میں بہاؤ پر ہے۔
انڈیا کی جانب سے 21 اگست تک روزانہ کی بنیاد پر پانی چھوڑے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ دریائے ستلج سے ملحقہ انتہائی قریبی بستیاں خالی کروائی جا رہی ہیں۔ ملحقہ اضلاع کی انتظامیہ کو فوڈ، شیلٹرز، ادویات، بوٹس اور دیگر اشیائے ضروریہ فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ تمام ادارے ہائی الرٹ ہیں۔