پاکستان: نئی سرمایہ کاری کونسل کی سفارتی مشنز کو بریفنگ

سپیشل انویسٹومنٹ فیسلٹیشن کونسل ایک ہائبرڈ سول ملٹری فورم ہے جس کا مقصد فیصلہ سازی کو تیز کرنا اور بیرونی دنیا بالخصوص خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔

دفتر خارجہ پاکستان کا یکم ستمبر 2023 کو منعقد کردہ بریفنگ سیشن (وزارت خارجہ)

بیرونی ممالک سے سرمایہ کاری راغب کرنے کے لیے پاکستان نے جمعے کو اسلام آباد میں سفارتی مشنز کو سپیشل انویسمنٹ فیسلٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) پر بریفنگ دی۔

غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے یہ کونسل رواں سال جون میں تشکیل دی گئی تھی۔

ایس آئی ایف سی ایک ہائبرڈ سول ملٹری فورم ہے جس کا مقصد فیصلہ سازی کو تیز کرنا اور بیرونی دنیا بالخصوص خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔

سابق وزیر اعظم شہباز شریف کے دفتر نے 17 جون کو ایک نوٹیفکیشن میں کہا تھا کہ ’ایس آئی ایف سی کے قیام سے خلیجی عرب ممالک سے توانائی، آئی ٹی، معدنیات، دفاع اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری لانے کی کوشش کی جائے گی۔‘

اس کونسل، جس میں آرمی چیف اور دیگر عسکری رہنماؤں کو کلیدی کردار دیا گیا ہے، کا مقصد ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے متفقہ نقطہ نظر اختیار کرنا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’نگران حکومت میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر جہانزیب خان نے سفارتی مشنز کو کونسل کے قیام اور اس کے مقاصد کے حوالے سے مختلف پہلوؤں سے متعلق تفصیلی پریزنٹیشن دی۔‘

انہوں نے خاص طور پر پاکستان میں چار اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر روشنی ڈالی جن میں آئی ٹی، زراعت، توانائی اور کان کنی شامل ہیں۔

اس موقع پر سفارتی مشنز سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنی حکومتوں کو قدرتی وسائل سے مالا مال پاکستان کی پیشکش سے فائدہ اٹھانے کے لیے بریف کریں اور اس کی حوصلہ افزائی کریں۔

پاکستان نے ایس آئی ایف سی کے تحت خلیج اور دیگر ریاستوں سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے 20 منصوبوں کی منظوری دی ہے۔

جن منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ان میں سعودی آرامکو ریفائنری، تاپی گیس پائپ لائن، تھر کول ریل کنیکٹیویٹی، گلگت بلتستان میں 245 میگاواٹ کے پن بجلی کے منصوبے، 85000 ایکڑ اراضی کو ایک ہی سرمایہ کار کے حوالے کرنا، کلاؤڈ انفراسٹرکچر کا قیام اور ٹیلی کام انفراسٹرکچر کا قیام شامل ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت