پاکستان اور سعودی عرب کی دو ہفتے جاری رہنے والی انسداد دہشت گردی کی مشترکہ فوجی مشق ختم ہو گئی ہے۔
دونوں ملکوں کی فورسز کی یہ مشق پاکستان کے شمال مغربی پہاڑی علاقے چراٹ میں دو ہفتے تک جاری رہی۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مشترکہ مشق ’البطار ون‘ کا آغاز 22 اگست کو ہوا جس میں پاکستان اور سعودی عرب کی سپیشل فورسز کے دستوں نے حصہ لیا۔
اس مشق کے مقاصد میں دونوں برادر ممالک کے درمیان تاریخی فوجی تعلقات کو مزید فروغ دینے سمیت دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے ’مشترکہ حکمت عملی کے تصور‘ کا فروغ اور مستقبل میں فوجی تعاون کے لئے باہمی دلچسپی کے شعبوں کی نشاندہی کرنا شامل تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آئی ایس پی آر کے مطابق: ’دونوں ممالک کی سپیشل فورسز کے ساتھ کمبیٹ ایوی ایشن نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔‘
پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے سینیئر فوجی قیادت کے ساتھ فوجی مشق کے آخری دن کی سرگرمیاں دیکھیں۔ مشق کا اختتام فلائی پاسٹ کے ساتھ ہوا۔
پاکستان اور سعودی عرب نے گذشتہ برسوں کے دوران تسلسل کے ساتھ مضبوط سٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا ہے۔ دفاع اور سفارت کاری میں مہارت کے تبادلے کو ممکن بنایا گیا۔
پاکستان سعودی عرب کو فوجی تربیت اور مشاورت فراہم کرتا آ رہا ہے جس کے جواب میں سعودی عرب نے پاکستان سے اسلحہ اور گولہ بارود خریدا۔
رواں سال کے آغاز میں پاکستان کے صدر عارف علوی نے پاکستان میں سعودی کے دفاعی اتاشی میجر جنرل عواض بن عبداللہ الزہرانی کو پاکستان کے اعلیٰ سول اعزاز ہلال امتیاز سے نوازا۔