پاکستان فوج کی اعلیٰ قیادت نے غیر ملکی سرمایہ کاری اور معاشی ترقی اور استحکام میں رکاوٹ بننے والی ’غیر قانونی سرگرمیوں‘ کے خلاف کریک ڈاؤن میں حکومت کی مدد کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جمعرات کی شب جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے جمعرات کو جی ایچ کیو میں 259 ویں کور کمانڈرز کانفرنس کی صدارت کی۔
فورم نے سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی چھتری تلے سماجی و اقتصادی نمو میں بہتری کے لیے جاری کوششوں کی مکمل حمایت جاری رکھنے اور معاشی استحکام، ترقی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کرنے والی تمام غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے میں حکومت کی بھرپور مدد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے ہر قسم کے بالواسطہ اور بلاواسطہ خطرات کے خلاف پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پاکستان فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔
فورم نے ایک بار پھر اس بات کی توثیق کی کہ ’ریاستی اداروں اور عوام کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کے لیے نفرت انگیز پروپیگنڈہ کرنے والوں کی جھنجھلاہٹ ان کی بڑھتی ہوئی مایوسی کا ثبوت ہے اور اس کے نتیجے میں ایسے عناصر کی مزید تذلیل ہوگی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کانفرنس شرکا کو موجودہ جیو سٹریٹجک ماحول، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرے کے جواب میں حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
فورم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کے کہنے پر کام کرنے والے تمام ’دہشت گردوں‘، ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں سے ریاست کی پوری طاقت سے نمٹا جائے گا۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں پائیدار امن اور ترقی کے لیے بلوچستان کے نئے ضم شدہ اور سرحدی اضلاع کی اقتصادی صلاحیت کی تیز رفتار ترقی کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
چیف آف آرمی سٹاف نے آپریشنز کے دوران پیشہ ورانہ مہارت اور حوصلہ افزائی کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے اور فارمیشنوں کی تربیت کے دوران بہترین کارکردگی کے حصول پر زور دیا۔
انہوں نے فوجیوں کی فلاح و بہبود اور حوصلے کو برقرار رکھنے پر مسلسل توجہ دینے پر کمانڈروں کی تعریف کی جو فوج کی آپریشنل تیاری کی بنیاد ہے۔