’لاہور پولیس کا شکریہ‘: لاپتہ افغان خاتون گھر واپس جانے کو تیار

ڈیڑھ سال سے لاہور کے ایدھی ہومز میں رہنے والی افغان خاتون مورسل کے اہل خانہ کا پتہ چلا لیا گیا، جس کے بعد وہ واپس گھر جا رہی ہیں۔

’شوہر اور بچے کی تصویر دیکھی تو خوش ہوئی، دل کیا کہ پرندہ بنوں اور اڑ کر گھر پہنچ جاؤں۔‘ یہ احساسات ہیں افغانستان کی مورسل کے، جو گذشتہ ڈیڑھ سال سے لاہور کے بلقیس ایدھی ہومز میں رہ رہی ہیں۔

مورسل نے بتایا کہ وہ افغانستان میں کام کرنا چاہتی تھیں اور اس سلسلے میں ایک خاتون نے انہیں کام دلانے کی امید دکھائی۔

’میں اس خاتون کے گھر گئی جہاں اس نے پانی میں مجھے کچھ ملا کر پلایا اور میں بے ہوش ہو گئی۔ اس نے میری تصویریں بنا لیں جس کے بعد میں گھر جانے سے ڈر گئی کہ جانے گھر والے کیا کریں گے۔‘

مورسل نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ عورت انہیں پاکستان لے آئی اور یہاں لا کر چھوڑ دیا۔ 

لاہور ٹریفک پولیس کی ’اپنا پیار ایپ‘، جو گمشدہ لوگوں کو ملاتی ہے، کے ایک اہلکار فیصل محمود نے مورسل کے حوالے سے بتایا کہ انہیں ایک خاتون ساتھ لائیں اور یہاں چھوڑ کر چلی گئیں۔

شیرا کوٹ پولیس نے ابتدا میں مورسل سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اردو بول اور سمجھ نہیں سکتیں۔ وہ ازبک لہجے کی فارسی بولتی ہیں۔ اس صورت حال میں پولیس نے انہیں لاہور کے بلقیس ایدھی ہومز پہنچا دیا۔

فیصل نے بتایا کہ مورسل یہاں حاملہ حالت میں پہنچی تھیں، ان کا چھوٹا بیٹا ایدھی ہومز میں ہی پیدا ہوا۔ 

انہوں نے مزید بتایا کہ ’گمشدہ افراد کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ان کی ٹیم ایدھی ہومز اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو وغیرہ جاتی رہتی ہے۔

’اسی سلسلے میں ہم نے ایدھی ہومز کا چکر لگایا تو ہماری ملاقات ڈیڑھ سال سے یہاں رہائش پذیر مورسل سے ہوئی۔

’مورسل فارسی زبان کے علاوہ کوئی زبان نہیں سمجھتی تھیں، لہٰذا ہم نے مترجم کی مدد سے ان سے کئی بار بات چیت کی لیکن ان کا افغانستان میں گھر کا پتہ نہ معلوم کر سکے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید بتایا: ’ایشیا کپ میں افغانستان اور بنگلہ دیش کے ایک کرکٹ میچ کے دوران ہماری ملاقات افغان ناظم الامور سے ہوئی۔ ہم نے انہیں مورسل کے بارے میں بتایا اور ان کے ورثا کو ڈھونڈے کے لیے مدد مانگی۔‘ 

فیصل کے مطابق انہوں نے فوری مدد فراہم کی اور ایک دو روز میں ورثا کو ڈھونڈ نکالا۔

انہوں نے بتایا کہ مورسل کو اب اسلام آباد میں افغان سفارت خانے کے حوالے کیا جائے گا جہاں سے وہ طورخم بارڈر سے واپس جائیں گی۔

مورسل نے گھر جانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں لگتا تھا کہ وہ پھر کبھی واپس جا سکیں گی۔

انہوں نے اہل خانہ کو تلاش کرنے پر پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فی الحال اپنے شوہر سے بات تو نہیں ہوئی البتہ ان کی تصویر دیکھی ہے۔ ’میرا گھر کھو گیا، میرا سامان کھو گیا، لیکن اب میں بہت خوش ہوں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان