پاکستان کو عالمی بینک سے دو ارب ڈالر ملنے کا امکان: وزارت اقتصادی امور

پاکستان کی وزارت برائے اقتصادی امور نے کہا ہے کہ عالمی بینک پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لیے رواں مالی سال میں دو ارب ڈالر فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

کراچی میں 11 جنوری، 2022 کو ایک فارن کرنسی ڈیلر امریکی ڈالر گن رہا ہے (اے ایف پی/ آصف حسن)

پاکستان کی وزارت اقتصادی امور نے اسلام آباد میں عالمی بینک کے ایک سینیئر اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بینک پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لیے رواں مالی سال میں دو ارب ڈالر فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسائن کی پاکستانی نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر سے اسلام آباد میں ملاقات کے بعد یہ بیان سامنے آیا۔

مذکورہ ملاقات میں انہوں نے پاکستان میں عالمی بینک کے پورٹ فولیو کی مجموعی کارکردگی اور پاکستان میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد کے لیے ترجیحی شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے آپشنز کا جائزہ لیا۔
 
وزارت اقتصادی امور کے مطابق وزیر خزانہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان عالمی بینک کے ساتھ اپنی ترقیاتی شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے عالمی بینک کی انتظامیہ، بالخصوص اسلام آباد میں اس کی ٹیم کی کوششوں کو سراہتا ہے۔
 
وزارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا، ’ناجی بن حسائن نے وزیر خزانہ کو جاری پورٹ فولیو کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے اشارہ دیا کہ عالمی بینک انتظامیہ وزارت خزانہ، ریونیو، اقتصادی امور اور نجکاری کے تعاون سے نہ صرف جاری پورٹ فولیو پر عملدرآمد کی کارکردگی کو بہتر بنانے بلکہ غیر ملکی
وسائل کی تقسیم کا حجم بھی بڑھانے کی کوششیں کر رہی ہے۔‘
 
انہوں نے کہا: ’مشترکہ کوششوں میں رواں مالی سال یعنی 2023-24 کے دوران تقریباً دو ارب ڈالر کی فراہمی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان گذشتہ ایک سال سے معاشی بحران میں الجھا ہوا ہے، اس کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں، کرنسی کی قدر تیزی سے گر رہی ہے اور افراط زر ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے۔

پاکستان اپنی معیشت کو سہارا دینے کے لیے متعدد اقدامات کر رہا ہے۔ اس نے جون میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے تین ارب ڈالر کا اہم بیل آؤٹ حاصل کرکے ڈیفالٹ کا خطرہ ٹال دیا تھا۔
 
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے اور معیشت کے استحکام کے لیے جاری کوششوں سے آگاہ کیا۔
 
بیان میں کہا گیا: ’انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت پاکستان اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے کہ ترجیحی شعبوں بالخصوص توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے نفاذ سے پاکستان کو ترقی کے امکانات پیدا کرنے کا موقع ملے گا لہٰذا اس شعبے میں پالیسی اصلاحات متعارف کروانا حکومت پاکستان کی اولین توجہ رہے گی۔‘
 
وزیر خزانہ نے پاکستان میں 2022 کے سیلاب کے دوران عالمی بینک کی فوری مدد کو سراہا، لیکن عہدے دار سے کہا کہ ہنگامی ضروریات سے بہتر طور پر نمٹنے کے لیے پاکستان کے لیے عالمی بینک کی مدد کو مزید بڑھایا جائے۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت