جاپان: بلٹ ٹرین میں ’دنیا کی پہلی ریسلنگ‘

جاپانی دارالحکومت ٹوکیو اور ناگویا شہر کے درمیان چلنے والی تیز رفتار بلٹ ٹرین کی ایک بوگی میں منتظمین نے فری سٹائل ریسلنگ کا اہتمام کیا۔

دنیا کا پہلا فری سٹائل ریسلنگ کا میچ جاپان کی ایک تیز رفتار بلٹ ٹرین کے ڈبے میں مسافروں کی موجودگی میں ہوا۔  

بلٹ ٹرین کا ایک ڈبہ ریسلنگ رنگ میں بدل گیا، جہاں جاپان کے دو پیشہ ور پہلوانوں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

کُشتی کے اس انوکھے مقابلے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ یہ بلٹ ٹرین کے اندر ہونے والا دنیا کا پہلا ریسلنگ میچ ہے۔

جاپانی دارالحکومت ٹوکیو اور تقریباً ساڑھے تین سو کلومیٹر دور واقع جنوب مغربی شہر ناگویا کے درمیان چلنے والی سپر فاسٹ نوزومی شنکانسن ٹرین کی ایک بوگی میں کشتی کا اہتمام کیا گیا تھا۔  

کشتی کا انتظام کرنے والی کمپنی نے پوری بوگی کرائے پر حاصل کر رکھی تھی، جس میں 75 مسافر سفر کر رہے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تماشائیوں نے 285 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتے ہوئے ریسلرز مینورو سوزوکی اور سنشیرو تاکاگی کو ٹرین کے اندر لڑتے ہوئے دیکھا۔

کئی دوسرے پہلوان بھی سامنے آئے لیکن 55 سالہ مینورو سوزوکی نے تقریباً 30 منٹ کے بعد جنگ جیت لی۔

ایونٹ آرگنائزر ڈی ڈی ٹی پرو-ریسلنگ کے مطابق ریل گاڑی کے تمام کے تمام ٹکٹس 30 منٹ کے اندر فروخت ہو گئے تھے۔

منتظمین کے مطابق پہلوانوں کو ٹرین کے اندرونی حصے کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ کچھ مسافروں نے اپنے گھروں کو واپسی کا سفر بھی اسی ریل گاڑی میں کیا تاہم کشتی کے بغیر۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا