’رکشہ قسمت بدل سکتا ہے‘: لڑکیوں کو سکول لانے والی تھرپارکر کی طالبہ

آسیہ نے اپنے ساتھ دیگر لڑکیوں کو تعلیم دلوانے کے لیے خود رکشے پر انہیں سکول لانے اور واپس لے جانے کی ذمہ داری سنبھالی ہوئی ہے۔

ضلع تھرپارکر کی آسیہ تعلیم کے حصول کے لیے رکشے پر نہ صرف خود سکول جاتی ہیں بلکہ اپنے ساتھ دیگر طالبات کو بھی سکول چھوڑتی ہیں۔

آسیہ تھرپارکر کی تحصیل اسلام کوٹ کے قریب گاؤں سنگھ بھیل کی رہائشی ہیں، جنہوں نے دو سال سے گاؤں کی بچیوں کو رکشے پر سکول پہنچانے کی ذمہ داری سنبھال رکھی ہے، جو انہیں ایک محفوظ ماحول فراہم کرتا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گاؤں کی لڑکیوں میں تعلیم کی کمی کی بنا پر آسیہ نے اپنے والد کے ساتھ ایک مہم کا آغاز کیا اور لوگوں کو گھر گھر جا کر تعلیم کے فوائد کے بارے میں بتایا۔ 

ان کا خواب ہے کہ ایک دن گاؤں کی لڑکیاں تعلیم حاصل کر کے اپنے ملک کا نام روشن کریں۔

میٹرک کی طالبہ آسیہ ڈاکٹر بننا چاہتی ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ ان کے گاؤں میں ڈاکٹروں کی کمی ہے، لہذا وہ یہ پیشہ اپنا کر اپنے لوگوں کی خدمت کرنا چاہتی ہیں۔

وہ اپنی اور گاؤں کی دیگر لڑکیوں کی زندگیاں تبدیل کرنے کی پوری امید رکھتی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ تعلیم سے قسمتیں بدل سکتی ہیں۔

آسیہ کی رکشے کے سفر اور ان کے عزم نے انہیں یہ امید دلائی ہے کہ تعلیم کے ذریعے نہ صرف اپنی بلکہ دیگر لڑکیوں کی زندگیوں کو بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

ان کے عمل نے یہ ثابت کیا ہے کہ تعلیم ایک ایسا طریقہ ہو سکتا ہے، جو نہ صرف انفرادی ترقی بلکہ پورے معاشرے کو بھی بہتر بنانے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل