پاکستان میں جلاوطن افغان صحافیوں کی فیڈریشن (ایف اے جے ای) نے پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے جس میں ملک میں مقیم افغان صحافیوں کی بے دخلی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
افغان صحافیوں کی فیڈریشن کی طرف سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ 15 اگست 2021 کو افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بڑی تعداد میں افغان صحافیوں کو بھاگ کر پاکستان آنا پڑا کیوں کہ ان کی جان و مال خطرے میں تھے۔
فیڈریشن کا کہنا ہے کہ ’ان حالات میں اگر پاکستانی پولیس نے انہیں گرفتار کر کے واپس افغانستان بھیجا تو ان کی اور ان کے اہل خانہ کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہو گا۔‘
پاکستان کے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے تین اکتوبر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دی جا رہی ہے۔
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اعلان کیا تھا کہ ’یکم نومبر تک وہ (غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی) رضا کارانہ طور پر اپنے اپنے ممالک چلے جائیں ورنہ انہیں ڈی پورٹ کیا جائے گا۔‘
پاکستان افغان انٹرنیشنل فورم آف جرنلسٹس کے اعداد و شمار کے مطابق اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سزاؤں کے خوف سے بھاگ کر پاکستان آنے والے صحافیوں کی تعداد 650 کے قریب تھی۔
پاکستان میں جلاوطن افغان صحافیوں کی فیڈریشن نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے نام اپنے کھلے خط میں مزید لکھا ہے کہ ’ایف اے جے ای کی قیادت نے افغانستان میں صحافیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد کا سامنا کیا۔ جلاوطنی پر مجبور ہونے والے صحافیوں کی اکثریت وسائل اور ملازمتوں سے محروم ہے۔‘
’وہ میڈیا جہاں یہ صحافی کام کرتے تھے بڑی حد تک تباہ ہو چکا ہے۔ ان کے بچوں، خاص طور پر ان کی بچیوں کو تعلیم تک رسائی حاصل نہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’اس وقت دو سو افغان صحافی اور میڈیا ورکر پاکستان میں مقیم ہیں جو سب فیڈریشن کے رکن ہیں۔‘
افغان صحافیوں کی تنظیم نے وزیر اعظم سے ان صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایف اے جے ای کے کھلے خط میں افغان پناہ گزینوں کی گرفتاری پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔
فیڈریشن کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کے پاس قانونی دستاویزات موجود ہیں انہیں بھی پولیس نے کئی علاقوں میں گرفتار کر لیا۔ انہوں نے پاکستان کی حکومت سے صورت حال کا نوٹس لینے کی درخواست کی ہے۔