کیچ ڈراپ کے باوجود ٹیم اسامہ میر کے ساتھ کھڑی ہے: بولنگ کوچ

لیگ سپنر اسامہ میر نے ورلڈ کپ 2023 میں اپنے پہلے ہی میچ کے پانچویں اوور میں ڈیوڈ وارنر کا بظاہر ایک آسان کیچ ڈراپ کر دیا تھا، جس نے آسٹریلیا کے لیے جیت کا دروازہ کھول دیا تھا۔

پاکستان کے کھلاڑی اسامہ میر 2 اکتوبر 2023 کو انڈین شہر بنگلورو کے ایم چناسوامی سٹیڈیم میں آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان کرکٹ ورلڈ کپ کے میچ کے دوران آسٹریلیا کے سٹیو اسمتھ کی وکٹ لینے کے بعد ساتھیوں کے ساتھ جشن منا رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ مورنے مورکل نے ہفتے کو کہا ہے کہ اسامہ میر کی جانب سے آسٹریلیا کے خلاف میچ میں اہم کیچ ڈراپ کیے جانے کے باوجود پوری پاکستانی ٹیم ان کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔

لیگ سپنر اسامہ میر نے جمعے کو ورلڈ کپ 2023 کے سلسلے میں اپنے پہلے ہی میچ کے پانچویں اوور میں ڈیوڈ وارنر کا بظاہر ایک آسان کیچ ڈراپ کر دیا تھا، جس نے آسٹریلیا کے لیے جیت کا دروازہ کھول دیا تھا۔

اس وقت وارنر صرف 10 رنز پر تھے جس کے بعد انہوں نے نو چھکے اور 14 چوکے لگا کر 163 رنز بنائے اور آسٹریلیا کے سکور کو 367 تک پہنچا دیا۔

اس پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کے مڈل آرڈر کی ایک بار پھر ناکامی کے بعد پوری ٹیم 45.3 اوورز میں 305 رنز ہی بنا سکی۔

تاہم بولنگ کوچ مورنے مورکل نے کہا کہ شکست کے باوجود خوش قسمتی سے ٹیم کا ماحول مثبت ہے اور اس ڈریسنگ روم میں موجود ہر شخص اسامہ میر کا حوصلہ بڑھائے گا۔

انہوں نے کہا: ’یہ ڈراپ کیچ تھا اور کوئی بھی کسی بھی دن کیچ چھوڑ سکتا ہے، یہ کھیل کا حصہ ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

27 سالہ اسامہ میر کو نائب کپتان شاداب خان کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا تھا اور بنگلورو میں کھیلا گیا یہ میچ ان کے کیریئر کا نواں ون ڈے انٹرنیشنل میچ تھا۔

مورکل نے مزید کہا: ’یہ اسامہ کے لیے سیکھنے کا ایک بڑا موقع ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ اس پر قابو پالیں گے۔ مشکل وقت میں ہمیں ان کا ساتھ دینا ہے۔ بطور کھلاڑی انہوں نے مضبوط کردار کا مظاہرہ کیا اور مجھے یقین ہے کہ وہ اس کڑے وقت سے گزر جائیں گے۔‘

انہوں نے اعتراف کیا کہ ورلڈ کپ کا دباؤ تمام کھلاڑیوں پر پڑ سکتا ہے کیوں کہ یہ ایک اہم مرحلہ ہے اور مارجن بہت کم ہے اور بعض اوقات یہ ظالمانہ ہوتا ہے۔

کل کے میچ میں آسٹریلیا ایک موقعے پر 400 رنز بنانے کی پوزیشن میں نظر آ رہا تھا، لیکن پاکستانی بولرز نے آخری اووروں میں مسلسل وکٹیں لے کر اسے 367 رنز تک محدود کر دیا۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 54 رنز دے کر پانچ وکٹیں لیں، جبکہ حارث رؤف کے حصے میں تین اور اسامہ میر کو ایک وکٹ ملی۔

کوچ مورنے مورکل نے اعتراف کیا کہ فاسٹ بولر نسیم شاہ کی انجری نے پاکستانی ٹیم کی فاسٹ بولنگ کے شعبے کو نقصان پہنچایا۔

ان کے بقول: ’نسیم تیزی سے ابھرنے والا بولر ہے۔ نسیم کو کھونا (پے در پے شکستوں کے) ایک عوامل میں سے ایک ہے۔‘

مورکل نے ورلڈ کپ میں آٹھ وکٹیں لینے والے فاسٹ بولر حارث رؤف کی بھی تعریف کی، جنہوں نے آسٹریلیا کے خلاف تین وکٹیں حاصل کیں لیکن وہ 83 رنز کے ساتھ پاکستان کے لیے مہنگے بولر بھی ثابت ہوئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ