بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنے کے لیے دی گئی مدت میں توسیع کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، یکم نومبر کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔
پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کو 31 اکتوبر 2023 تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے اور یکم نومبر سے ایسے افراد کی املاک ضبط کر لی جائیں گی جو اس حکم پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔ حکومت کے مطابق یہ فیصلہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے پس منظر میں کیا گیا ہے۔
ہفتے کو کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ’غیر قانونی غیر ملکیوں کے لیے بنائے گئے سپیشل ہولڈنگ سینٹرز میں تمام تر انتظامات آخری مراحل میں ہیں۔ سپیشل ہولڈنگ سینٹرز میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔ پینے کا پانی، اشیا خوردونوش و دیگر ضروری انتظامات یقینی بنائے جا رہے ہیں۔‘
انہوں نے اعادہ کیا کہ ’غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کے ریاستی فیصلے پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’حتمی ڈیڈ لائن پوری ہونے کے بعد تمام تر متعلقہ ادارے غیر قانونی تارکین وطن کو نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ مختلف ممالک کے غیر قانونی افراد کو ہر صورت پاکستان سے نکلنا ہو گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے مزید کہا کہ ڈیڈ لائن پوری ہونے کے بعد ان غیرقانونی غیرملکیوں کی جائیداد ضبط کی جائے گی۔ انہیں رہائش کرائے پر دینے والے افراد کو بھی احکامات دیے گئے ہیں کہ اپنی جگہ جلد از جلد خالی کروا لیں بصورت دیگر ان کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘
قبل ازیں نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی بھی کہہ چکے ہیں کہ ’یکم نومبر کے بعد ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کے انخلا کے معاملے میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔‘
جان اچکزئی نے اپنی حالیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ’غیر قانونی طور پر اور جعلی شناختی کارڈز بنانے والوں کے خلاف بھی کاروائی کی جا رہی ہیں۔ اس حوالے سے متعلقہ اداروں نے ڈیٹا اکٹھا کر لیا ہے۔ غیر قانونی اقدامات کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔‘
جمعے کو کوئٹہ پریس کلب میں ایک اور پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ کچھ لوگ چمن اور سپن بولدک کو استثنیٰ دینے کا مطالبہ کررہے ہیں، کسی کا کوئی غیر قانونی مطالبہ قبول نہیں، ایسا کوئی ریلیف نہیں دیا جائے گا جس کا فائدہ ’دہشت گردوں‘ کو ہو۔
جان اچکزئی نے مزید کہا تھا کہ ’نادرا نے اس وقت 70 ہزار شناختی کارڈ بلاک کیے ہیں اور بلوچستان سے 16 ہزار لوگ اب تک واپس جاچکے ہیں۔‘
پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق پانچ ہزار 46 افراد پر مشتمل 310 مزید خاندان افغانستان واپس لوٹ گئے ہیں۔ افغانستان واپس جانے والے والے افراد کی مجموعی تعداد 81 ہزار 974 ہوگئی ہے۔