ثقلین سیدہ پہلی پاکستانی خاتون ہیں، جنہوں نے حال ہی میں جرمنی کے شہر برلن میں پاکستانی سفارت خانے میں بطور سفیر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں۔
لاہور سے تعلق رکھنے والی ثقلین سیدہ نے جرمنی کے صدر فرینک والٹر سٹین میئر کو 23 اکتوبر 2023 کو اپنی دستاویزات جمع کروائیں۔ اس موقعے پر ان کی دونوں بیٹیاں بھی ان کے ہمراہ موجود تھیں۔
ثقلین سیدہ نے اپنی تمام تر تعلیم لاہور سے ہی حاصل کی اور 1995 میں دفتر خارجہ میں شمولیت اختیار کی۔ وہ انڈونیشیا، کینیڈا، یوکرین، چین اور کینیا سمیت مختلف ممالک میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ثقلین سیدہ نے پاکستان اور جرمنی کے تعلقات سمیت اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے بھی دلچسپ باتیں کیں۔
بقول ثقلین سیدہ: ’میں یہاں تمام براعظموں کا تجربہ لے کر پہنچی ہوں، جرمنی سے ہمارا تعلق بڑا پرانا ہے۔ جرمنی وہ ملک ہے جس کی ہم نے اس وقت مدد کی تھی جب یہ اس مقام تک نہیں پہنچے تھے۔ اس ملک کے لوگ محنتی ہیں، اسی لیے ہم نے انہیں سپورٹ کیا کیونکہ ہمیں اندازہ تھا کہ یہ بہت آگے جائیں گے۔‘
پاکستان اور جرمنی کے تعلقات کو مزید آگے لے جانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے سفیر ثقلین سیدہ نے کہا کہ ’میں اپنے تجربے اور سابقہ سفیروں کی کاوشوں کو آگے لے کر چلوں گی اور ہم ایک نئے طریقے سے باہمی تعلقات استوار کریں گے، جن میں سب سے پہلے ہماری توجہ باہمی سیاسی تعلقات و معاملات کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اس کے بعد معاشی تعلقات بہت اہم ہیں اور اس سلسلے میں یہاں موجود پاکستانی بزنس کمیونٹی بہت اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جرمنی ایک ایسا ملک ہے جہاں پاکستانی نوجوان آکر نہ صرف کاروبار کر سکتے ہیں بلکہ تعلیم بھی حاصل کرسکتے ہیں اور نوکری بھی۔
کافی عرصے سے درپیش دہری شہریت سے متعلق پھیلی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے ثقلین سیدہ کا کہنا تھا کہ دہری شہریت کا معاملہ اتنا آسان نہیں۔ ’ہماری دہری شہریت جن ممالک سے ہے، وہ تب تک پورپی یونین کا حصہ نہیں تھے مگر جرمنی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جرمن ویزہ حاصل کرنے میں تاخیر سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے بتایا کہ تاخیر کا مسئلہ صرف پاکستان کے ساتھ ہی نہیں ہے بلکہ دیگر کئی ممالک کو بھی ویزوں کے اجرا میں تاخیر کے مسئلے کا سامنا ہے۔
پاکستانی سفیر نے کہا: ’جرمنی میں آنے والے نئے اور یہاں بسے پرانے ہم وطنوں کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں گے۔‘
انہوں نے بتایا کہ وہ کھانے کی شوقین ہیں اور پکانے کا بھی شوق رکھتی ہیں۔
بقول ثقلین سیدہ: ’جب میں کچن میں ہوتی ہوں تو کوشش کرتی ہوں کہ کوئی کچن میں نہ آئے اور میں اکیلے کام کروں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’میں پرانے زمانے کی ہوں اسی لیے سلائی کڑھائی اور کتابوں سے شغف رکھتی ہوں۔‘ پاکستانی سفیر کے مطابق انہیں شعر کہنے اور پڑھنے کا بھی شوق ہے۔
جرمنی میں مقیم پاکستانیوں کو پیغام دیتے ہوئے ثقلین سیدہ صاحبہ کا کہنا تھا کہ اس دنیا میں پاکستان ہماری پہچان ہے۔ ’ہمارے توسط سے آپ ہیں اور آپ کے توسط سے ہم اور ہم سب پاکستان کے توسط سے ہیں۔ پاکستان اور جرمنی کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ہمیں ہم قدم رہ کر کام کرنا ہوگا۔‘