خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان ہفتے کو پشاور میں انتقال کر گئے۔
سرکاری میڈیا اے پی پی کے مطابق انہیں گذشتہ رات طبیعت خراب ہونے پر پشاور کے ایک نجی ہسپتال میں لایا گیا جہاں وہ آج انتقال کر گئے۔ ہسپتال کے ترجمان اور خاندان کے اراکین نے ان کے انتقال کی تصدیق کر دی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کی نماز جنازہ آج سہ پہر ساڑھے تین بجے پڑانگ چارسدہ میں ادا کی جائے گی۔ انہوں نے 21 جنوری، 2023 کو بطور نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا حلف لیا تھا۔
انہوں نے ستمبر 1990 سے جولائی 1993 تک چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کے فرائض سرانجام دیے جبکہ جنوری 1997 سے چھ جون، 2007 تک یو این ڈی پی کے پروگرام تخفیف غربت کے مشیر تھے۔
انہوں نے 24 اکتوبر، 2007 سے یکم اپریل، 2008 تک بطور وزیر خزانہ خیبرپختونخوا خدمات انجام دیں جبکہ 2018 کی نگران حکومت میں وہ وفاقی وزیر داخلہ رہے۔
اعظم خان چارسدہ کے علاقے پڑانگ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی جبکہ لنکن اِن کالج لندن سے بار کا امتحان پاس کیا۔
انہوں نے سول سروس امتحان پاس کرنے کے بعد ڈسٹرکٹ مینجمنٹ گروپ میں شمولیت اختیار کی اور سول سروس سے چیف سیکریٹری کے عہدے پر فائز رہنے کے بعد ریٹائر ہوئے۔ وہ پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کے وفاقی سیکریٹری بھی رہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خان کے انتقال کے بعد صوبائی کابینہ ’خود بخود تحلیل‘ ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ جب تک نئے وزیر اعلیٰ منتخب نہیں ہو جاتے، گورنر صوبے کے امور سنبھالیں گے۔