پاکستانی نژاد وکیل امریکہ کے پہلے مسلمان وفاقی جج نامزد

صدر بائیڈن نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی اندھی حمایت پر ہونے والی تنقید اور اگلے سال صدارتی انتخابات سے قبل وفاقی کورٹ کے جج کے لیے پہلے پاکستانی نژاد اور مسلمان وکیل کو نامزد کر دیا۔

عدیل منگی کو فلاڈیلفیا میں قائم تیسری امریکی سرکٹ کورٹ آف اپیلز کے جج کے لیے نامزد کیا گیا ہے (تصویر پیٹرسن بیلکنیپ ویب سائٹ)

امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی اندھی حمایت پر ہونے والی تنقید اور اگلے سال صدارتی انتخابات سے قبل وفاقی کورٹ کے جج کے لیے پہلے پاکستانی نژاد اور مسلمان وکیل کو نامزد کر دیا۔

صدر بائیڈن نے نیو جرسی کے اٹارنی عدیل منگی کو فلاڈیلفیا میں قائم تیسری امریکی سرکٹ کورٹ آف اپیلز کے جج کے لیے نامزد کیا ہے۔

پاکستان میں پیدا ہونے والے عدیل منگی نے اپنے قانونی کیریئر کا آغاز دو دہائیوں پہلے نیویارک کی لا فرم ’پیٹرسن بیلکنپ‘ سے کیا اور 2010 میں وہ اس فرم کے شراکت دار بن گئے۔

اپنے پیشہ ورانہ سفر کے دوران انہوں نے کامیابی کے ساتھ نیو جرسی میں مسلمان برادری کا ایک مقدمہ لڑا جو برنارڈز ٹاؤن شپ اور بیون میں مساجد قائم کرنا چاہتی تھی۔

روئٹرز کے مطابق عدیل منگی کی نامزدگی بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے وفاقی عدلیہ کو متنوع بنانے کی کوشش کی عکاس ہے۔

نیو جرسی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر باب مینینڈیز نے عدیل منگی کی بطور وفاقی جج نامزدگی کا خیر مقدم کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا: ’میں امریکی صدر کی جانب سے عدیل منگی کی یو ایس کورٹ آف اپیلز فار دا تھرڈ سرکٹ میں نامزدگی کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

’مجھے انہیں فون کرنے اور یہ بتانے کا اعزاز حاصل ہوا کہ میں صدر کی بھرپور حوصلہ افزائی کروں گا کہ وہ انہیں وفاقی اپیل کورٹس کی نشست کے لیے نامزد کردہ پہلا مسلمان امریکی بنائیں۔‘

امریکی خبر رساں ادارے این بی سی نیوز کے مطابق عدیل کی نامزدگی ایک ایسے وقت میں کی گئی جب بائیڈن انتظامیہ کو حالیہ اسرائیل غزہ تنازعے کے بعد اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’کچھ مسلمان ووٹروں نے فائر بندی کی کوشش کیے بغیر اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت کے بائیڈن کے اعلان پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ