کرپٹو کرنسی کے ماحولیاتی اثرات پر کیے گئے ایک نئے تجزیے میں انکشاف ہوا ہے کہ بٹ کوائن مائننگ کے لیے برطانیہ کے تمام غسل خانوں میں سالانہ استعمال ہونے والے پانی جتنی مقدار درکار ہوتی ہے۔
بٹ کوائن انرجی کنزمپشن انڈیکس چلانے والے ماہر معاشیات الیکس ڈی وریز نے اندازہ لگایا کہ کرپٹو کرنسی کے نیٹ ورک کو سپورٹ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے کمپیوٹرز کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ہر سال تقریباً 16 کھرب لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
2018 میں ایک اور تحقیق سے پتہ چلا تھا کہ برطانیہ کے تمام باتھ رومز میں بھی ہر سال اتنا ہی یعنی 16 کھرب لیٹر پانی استعمال ہوتا ہے جو تقریباً چھ لاکھ 60 ہزار اولمپک سائز کے سوئمنگ پولز کو بھرنے کے لیے کافی ہے۔
بدھ کو ’سیل رپورٹس سسٹینبیلٹی‘ نامی جریدے میں شائع ہونے والے تجزیے میں بتایا گیا ہے کہ ایک بٹ کوائن کا لین دین گھریلو سوئمنگ پول جتنا پانی خرچ کر سکتا ہے۔
الیکس ڈی وریز نے بتایا: ’دنیا کے بہت سے حصے خشک سالی کا شکار ہیں اور تازہ پانی تیزی سے نایاب بنتا جا رہا ہے۔ اگر ہم اس قیمتی وسائل کو بیکار کے حساب کتاب کے لیے استعمال کرتے رہے تو میرے خیال میں یہ حقیقتاً تکلیف دہ ہے۔‘
الیکس کی جانب سے ’بیکار کمپیوٹیشنز‘ ان پیچیدہ حساب کتاب کا حوالہ ہیں جو کرپٹو کرنسی کی نئی اکائیوں کو بنانے اور نیٹ ورک پر لین دین کی تصدیق کے لیے درکار ہوتے ہیں۔ اس عمل میں ضروری ہارڈ ویئر کو ٹھنڈا کرنے کے لیے پانی کا استعمال نمایاں طور پر کم ہو سکتا ہے اگر مائنرز اپنے آپریشنز پانی کے اندر منتقل کر دیں جیسا کہ مائیکروسافٹ جیسی کمپنیاں پہلے ہی اپنے کچھ ڈیٹا سینٹرز کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے سمندر میں رکھ رہی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس ماہ کے شروع میں، چین نے اعلان کیا تھا کہ اس نے بجلی اور پانی کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے دنیا کا سب سے بڑا زیر آب ڈیٹا سینٹر بنانا شروع کر دیا ہے۔
بٹ کوائن مائننگ کو پہلے بھی اس کی بجلی کے زیادہ استعمال کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ ڈی وریز کی کمپنی انرجی کنزمپشن انڈیکس کی جانب سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ کرپٹو کرنسی کا نیٹ ورک تقریباً اتنی ہی بجلی استعمال کرتا ہے جتنی پولینڈ کا ملک استعمال کرتا ہے۔
بٹ کوائن کے حامیوں نے بٹ کوائن مائننگ میں بجلی کے استعمال سے متعلق الزامات کی تردید کی ہے جن کا دعویٰ ہے کہ مائنرز تیزی سے ہوا اور شمسی توانائی جیسی قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔
حال ہی میں شائع ہونے والے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ بٹ کوائن مائننگ دراصل قابل تجدید توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے میں مدد کر سکتی ہے کیونکہ شمسی اور ہوا سے توانائی حاصل کرنے والی تنصیبات اضافی بجلی پیدا کرکے بٹ کوائن مائننگ سے کروڑوں ڈالر کما سکتی ہیں۔
اس تحقیق میں شامل کارنیل یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کے طالب اپورو لال نے کہا: ’یہ فائدے مائننگ کے لیے ماحول دوست توانائی کے ذرائع کو اپنانے کے لیے ایک ترغیب کے طور پر کام کر سکتے ہیں جس سے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے خاتمے، قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں بہتری اور ہوا اور شمسی فارمز کے پری کمرشل آپریشن کے دوران اضافی منافع سے مشترکہ مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔‘
© The Independent