پاکستانی ڈراموں کے خوبصورت چہروں میں سے ایک اشنا شاہ سات سال کے وقفے کے بعد اس دسمبر میں فلم ’چکڑ‘ کے ساتھ پردہ سیمیں پر رونما ہونے جا رہی ہیں۔
کیچڑ کے لیے پنجابی زبان کے لفظ ’چکڑ‘ میں اشنا ایک ایس ایس پی افسر کی اہلیہ کا کردار کر رہی ہیں جو خود ایک کرکڑ بھی ہیں۔
اشنا سے ایک ڈرامے ’غیر‘ کے سیٹ پر ملاقات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ ہدایت کار یاسر نواز کے آئندہ سال نشر ہونے والے اس ڈرامے میں ان کے علاوہ عدیل حسین، اسامہ خان، صبا حمید، بابر علی اور وسیم عباس بھی نظر آئیں گے۔
اشنا کے ڈرامے تو وقتاً فوقتاً ٹی وی پر نظر آتے رہے لیکن ان کی آخری فلم 2016 میں بنی تھی۔ اس سات سالہ وقفے کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ انہیں کسی ایسی فلم کا انتظار تھا جو اچھی ہو اور جس میں کام کرکے فخر محسوس ہو۔
’چکڑ ایک بہت ہی اچھی فلم ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ سب کو پسند آئے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ صحیح وقت اور درست کام کا انتظار کر رہی تھیں۔ ’کرونا کی عالمی وبا سے پہلے اس فلم کی بات چل رہی تھی، اس پر کچھ کام ہوا پھر یہ رک گئی اور اب بالآخر 22 دسمبر کو اس کی نمائش ہو رہی ہے۔‘
انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ فلم کی ریلیز کے موقعے پر کچھ نروس ہیں، لیکن پرجوش زیادہ ہیں کیونکہ انہیں ہدایت کار سمیت پوری ٹیم پر مکمل بھروسہ ہے۔
اشنا کا فلم میں کردار ایک کرکٹر کا ہے، مگر ان کا کہنا ہے کہ یہ فلم کرکٹ کے بارے میں نہیں بلکہ یہ کرائم تھرلر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ فلم آٹھ دنوں کی کہانی ہے، جس میں کوئی رقص یا گانا اس طرح سے نہیں جس طرح ہماری فلموں میں ہوتا ہے، جو بھی ہوا ان آٹھ دنوں میں ہوا، یہی کہانی ہے۔
فلم میں ان کے شوہر کا کردار عثمان مختار کر رہے ہیں جو ایس ایس پی پولیس ہیں، اور وہ دونوں ایک دور افتادہ گاؤں میں ایک قتل کا معمہ حل کرنے چلے جاتے ہیں، جہاں مختلف قسم کے کردار ہیں۔
اشنا نے ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ میں پارٹی گانے پر ڈانس کیا تھا جسے بہت شہرت ملی۔ اس فلم میں ان کا گانا یا ڈانس نہیں تو کیا اس سے ان کے مداح مایوس نہیں ہوں گے؟
اس سوال پر اشنا نے واضح کیا کہ وہ کوئی آئٹم نمبر نہیں تھا، نہ انہوں نے کبھی آئٹم نمبر کیا اور نہ ان کا ایسا کرنے کا ارادہ ہے۔
’البتہ اس فلم میں فریال محمود پر ایک گانا فلمایا گیا ہے، وہ کافی گلیمر سے بھرپور ہے، نوشین شاہ کا بھی ایک کردار ہے، جبکہ میرا کردار تو بالکل بھی گلیمر والا نہیں، میں نے تو آدھی فلم منہ دھو کر شوٹ کی ہے۔‘
آئندہ کسی فلم میں روایتی ہیروئین کا کردار کرنے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی ایسی فلم بنے گی تو دیکھا جائے گا۔
کامیاب ٹی وی اداکارہ ہونے کے بارے میں اشنا کہتی ہیں کہ وہ اپنے کام کو بہت سنجیدگی سے لیتی ہیں اور بہت محنت کرتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مقبول ڈرامے پری زاد کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس میں اگرچہ ان کا بہت کم کام تھا لیکن احمد علی اکبر نے اسے انتہائی خوبی سے ادا کیا تھا۔
اشنا ایک سماجی کارکن بھی ہیں اور جانوروں کے حقوق سے لے کر کئی سماجی مسائل پر کھل کر بات کرتی ہیں۔
حالیہ دنوں میں وہ فلسطین کے معاملے پر ناصرف سوشل میڈیا پر سرگرم رہیں بلکہ متعدد مظاہروں میں بھی شرکت کی۔
اس بارے میں اشنا سمجھتی ہیں کہ چونکہ ان کی ایک سماجی حیثیت ہے لہٰذا ان کی بات کم از کم سن لی جاتی ہے، اس لیے ان کا فرض بنتا ہے کہ ان تمام مسائل پر بات کریں۔
’کم از کم اس وقت جو فلسطین میں نسل کشی ہو رہی ہے، یہ جنگ نہیں نسل کشی ہے، اسے پوری دنیا دیکھ رہی ہے، جب ہم یہ سب دیکھ رہے ہیں تو ہمیں اپنی آواز اٹھانا ہوگی۔‘
’مغربی میڈیا اسے ہونے دے رہا ہے، اور وہ اس کے بارے میں جھوٹ پھیلارہے ہیں، جو کچھ فلسطین میں ہور ہا ہے اس کے مقابلے پر تو کچھ اور معنٰی رکھتا ہی نہیں۔‘
اشنا نے گفتگو کے آخر میں کہا کہ وہ پاکستان میں جانوروں کے حقوق کے بارے میں بات کرنا ضروری سمجھتی ہیں کیونکہ اس پر کوئی بات نہیں کرتا۔
اس کے علاوہ ان کے خیال میں پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے بارے میں بات کرنے کی بہت ضرورت ہے۔
نوٹ: مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں