انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم، تحریک انصاف سے بلے کا نشان واپس: الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن نے ملک میں کاغذات نامزدگی حاصل کرنے میں مشکلات اور چھینے جانے کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے چاروں صوبوں کے انتظامی افسران اور صوبائی الیکشن کمشنرز کو مراسلے ارسال کیے۔

ملتان میں تحریک انصاف کی 20 جون، 2018 کو منعقدہ ریلی کے دوران جماعت کے ہامی انتخابی نشان بلا اٹھائے ہوئے ہیں (اے ایف پی)

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جمعے کو تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات پر محفوظ فیصلہ جاری کرتے ہوئے انتخابات کو کالعدم قرار دیا اور جماعت سے بلے کا نشان واپس لے لیا ہے۔

ای سی پی نے انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنی جماعت میں ہونے والے انتخابات میں پارٹی آئین کی پاسداری نہیں کی۔

19 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو آج سنایا گیا۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے 11 صفحات پر مبنی فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے بلے کا انتخابی نشان واپس لے لیا ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے انتخابات پارٹی آئین کے مطابق نہیں کروائے لہذا جماعت بلے کے نشان کی اہل نہیں ہے۔ ’یہ جماعت ہماری ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہی، پی ٹی آئی کے مبینہ چیئرمین کی جانب سے جمع کراویا گیا فارم 65 مسترد کرتے ہیں۔‘

کمیشن کے اس فیصلے کے بعد ’بیرسٹر گوہر خان پی ٹی آئی کے چئیرمین نہیں رہے۔

’عمر ایوب نیاز اللہ نیازی کو پارٹی چیف الیکشن کمشنر تعینات نہیں کر سکتے تھے۔ پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر کو انتخابات کروانے کا کوئی اختیار نہیں تھا کیونکہ کمیشن کو پارٹی کے سابق چیف الیکشن کمشنر جمال اکبر انصاری کا کوئی استعفی نہیں ملا اور نہ جمال اکبر انصاری کو ہٹانے کے کوئی دستاویزات ہیں۔‘

فیصلہ کے مطابق پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراف کیا کہ تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات میں الیکشن کمشنر تعیناتی میں طریقہ کار اختیار نہیں ہوا۔ ’عمر ایوب کبھی بھی پی ٹی آئی کے آئینی سیکریٹری جنرل منتخب نہیں ہوئے، اسد عمر دستیاب ریکارڈ کے مطابق پارٹی کے سیکریٹری جنرل ہیں۔‘

انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کریں گے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کریں گے: گوہر خان

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ان کی جماعت انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کرے گی بلکہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کرے گی۔

انہوں نے نجی چینل جیو ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ ان کی جماعت کسی بھی ہائی کورٹ میں ای سی پی کا فیصلی چیلنج کرے گی۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ پی ٹی آئی سے بلے کا نشان ’سازش‘ کے تحت واپس لیا گیا ہے۔

’ہمارے خلاف کارروائی جاری رکھی تاہم باقی جماعتوں کو چھوڑ دیا۔‘

الیکشن کمیشن کی انتظامیہ کو انتخابی مہم میں رکاوٹیں ختم کرنے کی ہدایت

اس سے قبل ای سی پی نے انتخابی مہم کے دوران امیدواروں کو درپیش مسائل کا نوٹس لیتے ہوئے سیاسی جماعتوں اور ذاتی حیثیت مٰں انتخابات لڑنے والے امیدواروں کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم اور ہر قسم کی رکاوٹیں دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

پاکستان کے مختلف حصوں میں امیدواروں سے کاغذات نامزدگی چھینے جانے اور ملتے جلتے دوسرے واقعات رپورٹ ہونے کی وجہ سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ان کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامی اہلکاروں اور صوبائی الیکشن کمشنرز کو مراسلے ارسال کیے ہیں۔

فروری 2024 کے انتخابات کے حوالے سے یہ پیش رفت جمعے کو پاکستان تحریک انصاف کے ایک وفد کی ملک میں الیکشنز کروانے کے ذمہ دار ادارے کے اہم اہلکاروں سے ملاقات کے بعد سامنے آئی۔  

پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت پر چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کمیشن سے ملاقات کی۔

وفد نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے فروری 2024 میں ہونے والے عام انتخابات کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ 

الیکشن کمیشن نے اہم امیدواروں کو کاغذت نامزدگی حصول اور جمع کرنے میں مشکلات اور کاغذات نامزدگی چھیننے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنرز، چیف سیکریٹریز اور صوبائی انسپکٹرز جنرل آف پولیس کو مراسلے بھی ارسال کیے۔ 

الیکشن کمیشن نے انتظامیہ کو ایکشن لینے کے بعد ادارے کو آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صوبائی الیکشن کمشنرز،  چیف سیکریٹریز، کمشنر اسلام آباد اور آئی جی صوبہ سندھ اور اسلام آباد کو لکھے گئے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو اہم امیداروں کو کاغذات نامزدگی حصول اور جمع کروانے کے حوالے سے شکایات موصول ہوئی ہیں۔ 

مراسلوں کے مطابق الیکشن کاغذات نامزدگی چھیننے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں اور الیکشن کمیشن نے اس معاملے کا سخت نوٹس بھی لیا ہے۔ 

الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے کہا کہ انہوں نے ’سینکڑوں کی تعداد میں شکایات بتائیں۔ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران نے تحفظات نوٹ کیے اور الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے خط بھی ارسال کیا ہے۔‘

پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا الیکشن کمیشن نے وعدہ کیا ہے کہ تحفظات ایڈریس ہوں گے۔

’جن آر اوز اور پولیس افسران نے مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی ان کو تبدیل کیا جائے گا۔ سب پابند ہیں کہ الیکشن کمیشن کے احکامات کو مانیں۔ ادارے نے شکایت سیل قائم کر دیا ہے۔‘

انہوں نے بلے کے نشان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن آف پاکستان انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق فیصلہ آج 12 بجے سے پہلے جاری کر دے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست