جاپان: 7.5 شدت کا زلزلہ، ساحلی علاقوں میں سونامی کی وارننگ جاری

جاپان کے محکمہ موسمیات کے مطابق سونامی کی وارننگ ایشیکاوا، نیگاٹا اور تویاما  کے ساحلی علاقوں کے لیے جاری کی گئی ہے۔

جاپان کے صوبہ اشیکاوا میں 7.5 شدت کے زلزلے کے بعد حکومت نے شمالی ساحلی علاقوں میں سونامی کی وارننگ جاری کر دی ہے۔

جاپان کے محکمہ موسمیات کے مطابق سونامی کی وارننگ ایشیکاوا، نیگاٹا اور تویاما  کے ساحلی علاقوں کے لیے جاری کی گئی ہے۔

سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے کا کہنا ہے کہ ساحلی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر وہاں سے نکل جائیں کیوں کہ پانچ میٹر تک بلند سمندر کی لہریں ساحل سے ٹکراسکتی ہیں۔

ٹوکیو اور کانٹو کے علاقے کے مکینوں نے نئے سال کے پہلے دن آنے والے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے۔

ابتدائی زلزلے کے ایک گھنٹے بعد جاپان کے سمندر میں کئی شدید آفٹر شاکس آ چکے ہیں۔ حکومت نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں زلزلے کے مزید جھٹکے محسوس کیے جا سکتے ہیں۔

نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ سمندر کے پانی کی پانچ میٹر سے زیادہ بلند لہریں ’ہو سکتا ہے کہ پہلے ہی اشیکاوا میں نوٹو کے علاقے تک پہنچ چکی ہوں‘ جب کہ کم از کم ایک میٹر اونچی لہریں اشیکاوا کے شہر وجیما کے ساحل سے ٹکرا چکی ہیں۔

اشیکاوا میں سونامی کی بڑی وارننگ جاری کی گئی ہے جب کہ ہونشو جزیرے کے شمال مغربی ساحل کے باقی حصوں کے لیے کم سطح کی وارننگ یا ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہمسایہ ملک جنوبی کوریا کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جاپان میں آنے والے شدید زلزلے کے بعد مشرقی ساحل پر واقع صوبہ گنگوان کے کچھ حصوں میں سطح سمندر بلند ہو سکتی ہے۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زلزلے کے جھٹکے کے بعد خوف زدہ لوگ میزوں کے نیچے چھپے ہوئے ہیں اور کچھ مناظر میں زلزلے کے نتیجے میں گھروں کو پہنچنے والا نقصان دکھایا گیا ہے۔ حکام کی جانب سے ابھی تک نقصانات کی اطلاعات کی تصدیق نہیں کی گئی۔

جاپان کے وزیر اعظم فومیو کیشیدا کے دفتر نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ’نقصانات کو روکنے کے لیے مکمل اقدامات کریں جیسے کہ مکینوں کا انخلا‘ اور انسانی زندگی کو ہر چیز پر ترجیح دیں۔

حکومتی ترجمان ہیاشی یوشیماسا نے ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا کہ حکام اب بھی نقصانات کی حد کا جائزہ لے رہے ہیں اور شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر مزید زلزلے کے لیے تیار رہیں۔

جاپان کی ہوکوریکو الیکٹرک پاور کمپنی کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد 36 ہزار سے زیادہ گھروں کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق ہوکوریکو الیکٹرک پاور نے کہا ہے کہ وہ اپنے ایٹمی بجلی گھروں میں کسی بھی قسم کے مسائل کا جائزہ لے رہی ہے۔ زلزلے کے مرکز کے قریب واقع جوہری پلانٹ میں زلزلے سے پہلے ہی معمول کے معائنے کے لیے ری ایکٹرز بند کر دیے گئے تھے۔

2011 میں ریکٹر سکیل پر نو زیادہ شدت کے زلزلے نے شہر تباہ کر دیے تھے اور فوکوشیما کے ایٹمی بجلی گھر کو بری طرح نقصان پہنچا تھا۔ یہ جاپان کی تاریخ کے سب سے زیادہ طاقتور زلزلوں میں سے ایک تھا جس میں 15 ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں جب کہ ساڑھے چار لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا